دیوبند،16 ستمبر(سمیر چودھری)
میانمار میں جاری انسانی نسل کشی کے خلاف جمعیة علماءہند تحصیل رامپور منہیاران کی جانب سے ایک احتجاجی جلسہ کاانعقاد قصبہ میں واقع مدرسہ جامعہ محمدیہ میں کیاگیا ۔ بعد ازیںایس ڈی ایم کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم ارسال کرکے میانمار حکومت کی شہ پر فوج اور بدھشٹوں کے ذریعہ معصوم روہنگیا مسلمانوں کی قتل و غارت گری کو انسانیت کے لئے شرمناک قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے اور روہنگیا متاثرین کو ملک میں پناہ دینے کامطالبہ کیاگیا۔میانمار میں جاری انسانی خوں ریزی کے خلاف جمعیة علماءہند تحصیل رامپور منیہاران کے ذمہ داران و کارکنان کے ایک اہم جلسہ کا انعقاد مدرسہ جامعہ محمدیہ میں کیاگیا اور میانمار میں جاری نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہندوستانی حکومت سے انسانی بنیادوں پر مداخلت کرکے روہنگیائی مسلمانوں کی حفاظت کے لئے خاطر خواہ اقدامات کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔ بعد ازیں تحصیل صدر مفتی عار ف مظاہری کی قیادت میں ایک وفد نے تحصیل پہنچ کر ایس ڈی ایم راکیش کمار گپتا کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم ارسال کیا۔ میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمان صدیوں سے آباد ہیں مگر آج وہاں کی حکومت مذہبی بنیاد پر وہاں کے مسلمانوں اور ہندوو¿ںکے ساتھ غیر انسانی سلوک کرکے پوری انسانیت کو شرمناک کررہی ہے، یہ ظلم و بربریت فوج اور کچھ بدھشٹ تنظیموں کے ذریعہ کیا جارہاہے ،جس میں سیکڑوں لوگ بشمول خواتین اور بچے ہلاک کردیئے گئے اور لاکھوں لوگ میانمار چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں،جس سے پوری انسانیت شرمسار ہوگئی ہے ،جس کی روک تھام کے لئے اقوام متحدہ سمیت کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے ، افسوس کی بات ہے کہ ہندوستان کی حکومت کی جانب سے اب تک اس کی مذمت کرکے ان انسانیت سوز کارروائیوں پر قدغن لگانے کا مطالبہ نہیں کیاگیا ہے،جس سے ہندوستان میں رہنے والا ہر شہری سخت صدمے میں ہے۔ میانمار کی حکومت کے خلاف ہندوستانی مسلمانوں میں سخت غصہ ہے اور جمعیة علماءہند کی اس نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ میمورنڈم میںمطالبہ کیاگیاہے کہ فوری طورپر ہندوستان میانمار سے اپنے تعلقات ختم کرکے انسانیت کی حفاظت کرے اور ہندوستانی حکومت روہنگیا اور میانمار کے پناہ گزینوں کے ساتھ وہی سلوک کرے جو دیگر ممالک سے آئے ہوئے مہاجرین کے ساتھ کیا جارہاہے۔جمعیة علماءہند مطالبہ کرتی ہے کہ روہنگیائی مسلمانوں کو اقوام متحدہ کے قانون کے مطابق ہندوستان میں پناہ دی جائے۔ میمورنڈم دینے والوں میں مفتی عارف مظاہری کے علاوہ جمعیة علماءہند مجلس منتظمہ کے رکن مولانا شمشیر الحسنی، مولانا سرور،حاجی عمران،مولانا فرقان،قاری عبدالرحمن،قاری ظریف نانوتہ،حاجی ایوب،حاجی ادریس، مولانا نور محمد،مولاناثوبان،ماسٹر ارشد،آفتاب،حافظ محمد شمشاد،گلفام،مستقیم،حاجی فیضان،حافظ ندیم وغیرہ شامل رہے۔