نئی دہلی(ملت ٹائمز)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے حوالے سے ان دنوں سوشل میڈیا پر یہ خبرگردش کررہی ہے کہ بورڈ ان لوگوں پر لگام کسنے اور کاروئی کرنے کی تیاری کررہاہے جو میڈیا میں جاکر اسلام کی غلط شبیہ پیش کرتے ہیں دوسرے لفظوں میں یوں کہیئے کہ جس طرح اکھل بھارتیہ نے 14 فرضی باباﺅں کی فہرست جاری کی ہے اس طرح آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ بھی ایسے فرضی علماءاور اسلام سے نابلد لوگو ں کو میڈیا میں جانے سے روکے گا اور ماننے والوں کے خلاف ایکشن لے گا۔
واضح رہے ک یہ خبر صرف سوشل میڈیا پر گردش نہیں کررہی ہے بلکہ ملک کے کئی اہم ترین اخبارات میں بھی صفحہ اول پر یہ خبر شائع ہوئی ہے ،ملت ٹائمز نے بھی ایک ایجنسی کے حوالے سے یہ خبر شائع کی تھی تاہم اس سلسلے میں جب آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے نومنتخب کل ہند ترجمان مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی سے تحقیق کی گئی اور ملت ٹائمز نے یہ سوال کیا کہ آپ کس طرح ان لوگوں کے خلاف کاروائی کریں گے جو میڈیا میں جاتے ہیں،جنہیں اسلام کا نمائندہ سمجھ کر بلایا جاتاہے تو سرے سے انہوں نے اس خبر کی تردید کی اور کہاکہ بورڈ کی میٹنگ میں ایسا کوئی تذکرہ نہیں ہواتھا ہاں بورڈ کے ایک رکن نے ایسا خیال پیش کیاتھا جو ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے ،آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیاہے ۔