اقوام متحدہ کی جنر ل اسمبلی میں پاکستان کے وزیر اعظم 21 ستمبر کو کریں گے خطاب ، روہنگیا بحران پر عالمی سربراہوں کی توجہ مبذول کرانے کاعزم

اسلام آباد(ملت ٹائمزایجنسیاں)
پاکستان کے وزیر وزیراعظم 21 ستمبرکو جنرل اسمبلی میں خطاب کریں گے جس میں وہ اقوام متحدہ اور عالمی سربراہوں کی توجہ حسب سابق کشمیر کی جانب دلائیں گے تاہم خاص بات یہ ہے کہ اس مرتبہ وہ روہنگیا مسلمانوں پر ہورہے مظالم کا بھی تذکرہ کریں گے اور میانمار میں ہورہی ریاستی دہشت گردی کی جانب توجہ مبذول کروایں گےنیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 21 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، جس میں وہ کشمیر اور روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے پر زور دیں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس آج سے شروع ہو رہا ہے جس سے دنیا بھر کے رہنما خطاب کریں گے۔دوسری جانب پاکستانی سفیر اعزاز چودھری نے کہا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی دورہ امریکا کے دوران نائب صدر مائیک پنس سے بھی ملاقات کریں گے۔ یہ ملاقات امریکا کی خواہش پر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا دونوں رہنماو¿ں کی ملاقات میں افغانستان، کشمیر اور روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے گفتگو کی جائے گی۔
دریں اثنا ء وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکی صدر کے بیانات کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کے جواب کو پاکستان کی پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سازشیں چلتی رہتی ہیں ان کا مقابلہ کیا جاتا ہے۔لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف سے پارٹی اور دیگر معاملات پر بات ہوئی۔سازشوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘سازشیں تو چلتی رہتی ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، سازشوں کا مقابلہ کیا جاتا ہے’۔
مریکی دورے پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘ٹرمپ کے بیان کا قومی سلامتی کمیٹی نے جواب دے دیا وہی ہماری پالیسی ہے اور ہم نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کی ہیں۔