جی ایس ٹی نے تاجرین کی کمر توڑ دی، بی جے پی کو ووٹ دینے والے اب پچھتارہے ہیں: راہل گاندھی

جام نگر؍دوارکا : ( ملت ٹائمز ؍ ایجنسیاں ) نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے گجرات کے اہم علاقہ سوراشٹرا میں سہ روزہ روڈ شو کے ذریعہ انتخابی مہم کا عملاً آغاز کردیا۔ یہ علاقہ پٹی دار طبقہ کا گڑھ ہے اور تقریباً 3 دہوں سے بی جے پی یہاں کامیاب ہوتی آرہی ہے۔ پٹی دار لیڈر ہاردک پٹیل جنہوں نے ان کے طبقہ کو تعلیم اور روزگار میں تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر مہم چلائی تھی، آج وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست میں راہول گاندھی کا خیرمقدم کیا۔ ہاردک پٹیل نے ٹوئیٹ کیا کہ ’’کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کا گجرات میں تہہ دل سے خیرمقدم ہے‘‘۔ راہول گاندھی نے نوٹ بندی، جی ایس ٹی، کسان پالیسیوں اور گجرات ترقی کے ماڈل پر وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ مجوزہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کامیابی حاصل کرے گی۔ راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ اس وقت گجرات میں کانگریس کے حق میں زبردست لہر پائی جاتی ہے۔ جام نگر میں روڈ شو کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ عوام آج بی جے پی کو ووٹ دیکر بچھتا رہے ہیں۔ وہ تبدیلی چاہتے ہیں اور اس بار کانگریس کا اقتدار یقینی ہے۔ گجرات کے عوام حکمراں جماعت سے ناراض ہے اور انہیں محسوس ہورہا ہیکہ بی جے پی کو ووٹ دینے کے بعد ان سے دھوکہ ہوا ہے۔ 47 سالہ کانگریس لیڈر نے پہلے دن روڈ شو کے دوران مختلف مقامات پر عوام سے خطاب کیا۔ انہوں نے بی جے پی دوراقتدار میں بیروزگاری، کسانوں کو درپیش مسائل اور عوامی مشکلات کا تذکرہ کیا۔ خصوصی طور پر تیار کردہ بس میں سفر کے دوران کئی مقامات پر راہول گاندھی نے عوام سے ملاقاتیں بھی کیں۔ دوارکا سے وہ ہنجراپر گئے جہاں دیہاتی عوام نے ان کا روایتی انداز میں خیرمقدم کیا۔ انہوں نے یہاں بیل بنڈی بھی چلائی۔ راہول گاندھی نے خانگیانے کے مسئلہ پر گجرات کی بی جے پی حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر شعبہ میں خواہ وہ تعلیم ہو یا پھر صحت، بی جے پی حکومت خانگیانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے گجرات میں کانگریس اقتدار پر آنے کی صورت میں مفت ادویات اور مفت علاج کا وعدہ کیا۔ بی جے پی حکومت کو مخالف کسان قرار دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ اگر حکومت تاجرین کا قرض معاف کرسکتی ہے تو پھر کسانوں کا کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے 15 بڑے تاجرین کا 1.30 لاکھ کروڑ روپئے قرض معاف کردیا لیکن کسان اگر معمولی قرض واپس نہ کرے تو انہیں جیل بھیجا جارہا ہے۔ ہر دن تعلیمی اداروں سے تقریباً 20,000 نوجوان کامیاب ہوتے ہیں لیکن حکومت بمشکل 400 کو ہی روزگار فراہم کر پا رہی ہے۔ وزیراعظم نے کسی سے مشاورت کئے بغیر نوٹ بندی کا اعلان کردیا اور اس سے ہماری معیشت تباہ ہوگئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جی ایس ٹی نے چھوٹے تاجرین اور دکانداروں کی کمر توڑ دی ہے۔ کانگریس نے اگرچہ ملک بھر میں یکساں ٹیکس کی بات کی تھی لیکن حکومت نے پانچ سلاب مقرر کئے جس کی وجہ سے کئی تاجرین نے اپنی تجارت بند کردی ہے۔ راہول گاندھی بھاٹیہ گئے اور وہاں سے نندنا گاؤں پہنچے جہاں انہوں نے اسکولی بچوں سے خطاب کیا۔