انقرہ(ملت ٹائمزایجنسیاں)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے شمالی عراقی انتظامیہ میں گزشتہ روز ہونے والے ریفرنڈم کو ترک مخالف سازش قرار دیا ہے۔انہوںنے کہا کہ نتائج ابھی آئے نہیں اور دہشتگرد تنظیم پی کے کے نے جشن منانا شروع کر دیا ہے جس سے پتہ چلتاہے کہ وہ جہاں ہوگی وہاں امن برباد اور جائز حقوق سلب ہونگے۔
صدر نے انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ہمیں مسعود بارزانی سے ایسی سنگین غلطی کی توقع نہ تھی جو کہ تاریخ کا بد ترین فیصلہ ثابت ہوتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔اس ریفرنڈم کو عالمی برادری کی مخالفت کے باوجود منعقد کروانا عراق کے مرکزی دستور کی خلاف ورزی ہے جس کی صرف اسرائیل نے حمایت کی ہے۔انہوں نے شمالی عراقی انتظامیہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ریفرنڈم کو قبول کرنے کا تناسب 90 تا 92 فیصد کے درمیان ہے جس کا انجام ہولناک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس خود مختاری کو صرف اسرائیل کے قبول کرنے سے کچھ نہیں ہوگا کیونکہ اسرائیل کا دوسرا نام دنیا نہیں ہے۔ ہم نے اقتصادی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کر لیا ہےجس سے ا±سے خوراک اور تیل کی ترسیل بند ہو جائے گی۔”دیکھتے ہیں کہ اسرائیل بہادر، شمالی عراق کی کتنی مدد کرتا ہے اور اس کی ضروریات کی دستیابی کیسے پوری کرتاہے۔