نئی دہلی(ملت ٹائمز)
اپنی متنازع تحریر کیلئے ہمیشہ سرخیوں میں رہنے والے مولانا وحید الدین ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں ہیں اور ان کی ایک تحریر پران دنوں مسلسل تنقید کی جارہی ہے ،دراصل اس مرتبہ انہوں نے ایک ایسے مسئلہ پر اکثریت کی رائے سے اختلاف کیا ہے جس سے پورا عالم اسلام شدید بے چینی اور اضطراب کا شکار ہے ۔
مولانا وحید الدین خان نے روہنگیا بحران پر ایک مضمون لکھا ہے جس میں انہوں نے روہنگیا مسلمانوں پر ہورہے مظالم کیلئے خود ان روہنگیا مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھہرایاہے اور میانمار حکومت کی کاروائی کو حق بجانب قراردیتے ہوئے لاءاینڈ آڈر کا مسئلہ قراردیاہے ۔انہوں نے لکھاہے کہ روہنگیا وہاں نویں صدی ہجری سے رہتے ہوئے آرہے ہیں لیکن 1947 کے بعد جب برماکو آزادی ملی تو روہنگیا مسلمانوں نے راکھین کی آزادی کا مطالبہ شروع کردیاجس سے ان کی شناخت ایک علاحدگی پسند قوم کی ہوگئی جس کو دبانے کیلئے وہاں کی حکومت مسلسل روہنگیا کے خلاف کاروائی کررہی ہے ۔انہوں نے یہ بھی لکھاہے کہ روہنگیا میں کئی دہشت گروپ ہیں اور باہر سے ان کی فنڈگ ہورہی ہے ،القاعدہ اور لشکرطیہ جیسے شدت پسند عناصر میانمار میں بھی موجود ہیں ۔
متنازع مصنف اور اسکالر مولانا وحید الدین خان نے اپنے مضمون میں بڈھست قوم اور میانمار کی حکومت کی بہت تعریف بھی کی ہے اور کہاہے کہ وہ لوگ بہت اچھے ہیں اگر روہنگیا مسلمان دہشت گردی اور آزاد ریاست کا مطالبہ بند کردیں تو وہ فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوبارہ قبول کریں گے ۔
واضح رہے کہ میانمار میں گذشتہ ستر سالوں سے مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے ، ان سے حق شہریت سلب کی جاچکی ہے ،اب تک وہاں تین لاکھ سے زائد مسلمانوں کا قتل ہوچکاہے ،ہزاروں بستیاں نذر آتش ہوچکی ہیں،تقریبا 15 لاکھ ہجرت کرچکے ہیںجس میں سے آٹھ لاکھ بنگلہ دیش میں مقیم ہیں،عالمی اداروںاور اقوام متحدہ کی رپوٹ کے مطابق راکھین صوبہ میں کسی بھی انٹر نیشنل ایجنسی کو جانے کی میانمار حکومت نے اجازت نہیںدے رکھی ہے ،وہاں کے لوگوں کا کسی بھی طرح کا باہر سے کوئی رابطہ نہیں ہے ،ایک گاﺅں سے دوسرے گاﺅں جانے پر بھی پابندی عائد ہے ،حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کو بھی راکھین میں حالات کاجائزہ لینے کیلئے میانمار حکومت نے جانے کی اجازت نہیں دی ہے ۔
مولانا وحید الدین خان کا یہ مضمون نیو ایج اسلام کی نام کی ایک ویب سائٹ پر شائع ہواہے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کرکے مکمل مضمون پڑھ سکتے ہیں ۔
Rohingya Musalman روہنگیا مسلمان:مولانا وحید الدین خان