ہتھین میں میو اور ٹھاکر آپس میں بھڑے ،تین کے خلاف مقدمہ درج

ہتھین ،میوات (محمدسفیان سیفملت ٹائمز)
ہتھین میوات میں دو فرقوں کے درمیان ہوے جھگڑے میں تین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔جینتی موڑ پر ہفتہ کو ٹھاکر کمیونٹی میو کمیونٹی کے لڑکوں میں جھگڑا ہو گیا تھاجس نے تھوڑی سی دیر میں ہندو مسلم تنازعہ کا رنگ لے لیاتھا۔آپ کو بتادیں کہ معاملہ زیادہ بڑا نہیں تھا،ذرائع کے مطابق ایک میو لڑکے کی بائک ٹھاکر کمیونٹی کی بائک میں معمولی طور پر ٹکرا گئی تھی ،جس کے بعد ٹھاکر لڑکوں نے میو لڑکے کو پیٹا ۔بعد میو کمیونٹی کے لڑکے بھی آگئے انہوں نے ٹھاکروں کو پیٹ دیا اس طرح یہ جھگڑا بڑھتا چلا گیا ۔ ٹھاکر کمیونٹی کے لوگوں نے پولیس پر دباو¿ بنا کر اندھولا رہائشی محمد کیف ، اسلم ، فضل ،ملزمان کے خلاف قتل کی کوشش اور لوٹ کیس کا مقدمہ درج کیا ہے۔آج صبح پولیس نے ادھولا سے حاجی قمےدین کو گرفتار بھی کر لیا ، جیسے ہی یہ خبر ہتھین علاقے میں پھیلی اسی وقت علاقے کے معزز حضرات نے پنچایت بلا لی جس میںحاجی قمےدین کی گرفتاری کی سخت مذمت کی گئی کچھ ذمہ دار حضرات نے اس معاملے کو سماجی بنیادوں اور بھائی چارے کی بنیاد پر ختم کرنے کی کوشش کی ۔جن میں چودھری اسرائیل کوٹ ،چوہدری طیب بھسمکا،حاجی اسحاق سابق ضلع صدر ،ذاکر دھیرنکی ،، شکیل اندھرولا ضلعی صدر آئی ٹی سیل پلول سمیت کافی لوگ موجودہ تھے جو تھانے پہنچے اور حاجی قمے دین کو چھڑانے کیلئے پولس سے مطالبہ کیا ۔
ڈی ایس پی سریش کمار نے دفعہ 307 کو ہٹانے اور حاجی قمےدین کو جلد چھوڑنے کی یقین دہانی کرائی ،، اس کے بعد یہ موجودہ حضرات ٹھاکرو ںکے گھر پہنچے اور ان سے باہمی بھائی چارے کو لے کر بات کی۔تاکہ یہ معاملہ زیادہ طول نہ پکڑے اور میوات کا مثالی بھائی چارہ قائم رہے ۔ٹھاکروں نے کل جواب دینے کے لئے کہا ہے،
خبر لکھے جانے تک علاقہ کے لوگ حاجی قمیدین پولس حراست سے باہر لانے کی کوشش میں پولیس اسٹیشن میں موجود ہیں۔