مندر مسجد کے بجائے ہماری لڑائی غریبی اور بھوک مری کے خلاف ہونی چاہئے

کولکاتالاتور(پریس ریلیزملت ٹائمز)
قومی یک جہتی کی تحریک کے سلسلے میں مہاراشٹرکے لاتوڑ پہنچے ہےومن رائٹس پروٹےکشن اےسوسی اےشن کے قومی صدر اور قائد اردو شمےم احمدکامہاراشٹر کے روایتی طریقہ سے استقبال کیاگیا اورہندومسلم اتحاد اورقومی یکجہتی کے سلسلے میں ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیاگیا ۔ آج اتوار کو اس سلسلے میں پارتھ ہوٹل میں مہاراشٹر اسٹیٹ ہیومین رائٹس کی جانب سے ایک اعزازی تقریب کاانعقاد کیا گیا تھا جس میں کولکاتا سے ہیومن رائٹ پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے قومی صدر شمیم احمد مہمان خاص کے طور پرمدعو تھے ۔ انہوں نے لاتوڑ میں قومی یک جہتی کے ماحول پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے لوگ آپسی اتحاد اور اتفاق کے ساتھ رہتے ہیںان کے درمیان ہم آہنگی ہے اسے دیکھ کر یہ کہنا غلط ہوجاتا ہے کہ ملک سے قومی یک جہتی ختم ہوگئی ہے ۔ایسے ہی لوگوں کی وجہ سے ہمارا ملک عظیم ہے ۔ شمیم احمد نے مرکزی حکومت کانام لئے بغیر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لال بہادر شاستری کے زمانے میں ملک کی معاشی حالت بہتر نہیں ہو نے کے باوجود بھی امریکیوں سے سخت مقابلہ کیااورآج سب کچھ بہتر ہو نے کے باوجود بھی سرحد پر آئے دن ملک کے جوان شہید ہورہے ہیں ۔
آج ملک میں ہرکوئی مندر مسجد ہندو اور مسلمان کی لڑائی لڑرہاہے اور چند سیاسی پارٹیاں بھی اسی طرح کی الجھنوں میں ڈال کر ہم ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت کی دیوار کھڑی کررہی ہیں جب کہ ہماری لڑائی ہندو مسلمان کےلئے نہیں‘ مندر مسجد کےلئے نہیں بلکہ غریبی اوربھوک مری کے خلاف ہو نی چاہئے‘ کرپشن کے خلاف ہونی چاہئے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی کاپیغام لے کرمیں اب تک چھ ریاستوں کا دورہ کرچکاہوں اور آئندہ بھی یہ دورہ جاری رہے گا۔
اس جلسہ کا اہتمام کرنے والوں میں مہاراشٹر اسٹیٹ ہیومن رائٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے ممبرشیخ ولایت علی‘ چیرمین ہیومن رائٹس لاتورعاظم پٹھان ‘ جنرل سیکرٹری ہیومن رائٹس لاتورسراج پاٹل اورصدر ہیومن رائیٹ پروٹیکشن ایسوسی ایشن سوانند مورے نے اہم کردار ادا کیا۔