معروف شاعرہ فوزیہ رباب کی کتاب ” آنکھوں کے اس پار “ کا دہلی میں رسم اجراء، جسٹس سہیل اعجاز صدیقی نے ہندوستان کی پروین شاکر کہا

نئی دہلی: (ملت ٹائمز؍عامر ظفر )
معروف شاعرہ اور ملت ٹائمز کی سب ایڈیٹر محترمہ فوزیہ کے شعری مجموعہ آنکھوں کے اس پار کا دہلی کے جامعہ نگر میں جسٹس سہیل اعجاز صدیقی کے ہاتھوں اجرا عمل میں آیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جسٹس سہیل اعجاز صدیقی نے کہا کہ فوزیہ رباب کی شاعری کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ہندوستان میں کسی نئی پروین شاکر نے جنم لیا ہے۔ محترمہ بارہ فاروقی نے اظہار کی شاعرہ کہا اس موقع بزرگ شاعر گلزار دہلوی۔ پروفیسر خالد محمود، پروفیسر غضنفر علی، سمیت متعدد شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
فوزیہ رباب نے اپنے خطاب میں تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں کب اور کیوں شاعرہ بنی اس کا صحیح جواب میرے پاس بھی نہیں ہے لیکن جب کائنات کی خوبصورتی کو دیکھتی ہوں تو الفاظ میں پرونے اور اشعار میں ڈھالنے کا جی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ رسم اجرا کا یہ پروگرام شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی اور مضامین ڈاٹ کام کے اشتراک سے عمل میں آیا تھا۔ مضامین ڈاٹ کام کے ایڈیٹر خالد سیف اللہ اثری نے تمام مہمانوں کا تعارف کرایا اور انہیں استقبالیہ پیش کیا۔ عرفان وحید نے مضامین ڈاٹ کام کا تعارف کرایا جبکہ ڈاکٹر خالد مبشر نے نظامت کا فریضہ انجام دیا ۔ اس موقع پر محفل مشاعرہ کا بھی انعقاد عمل میں آیا۔