تریونت پورم (ملت ٹائمز )
ڈاکٹر ہادیہ نے آج ایک مرتبہ پھر صاف لفظوں میں واضح کردیا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے کسی کے کہنے یا کسی طرح کے دباؤ میں وہ مسلمان نہیں ہوئی ہیں اور اپنے مسلمان شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ہادیہ نے آج سپریم کورٹ میں پیش ہونے کیلئے دہلی روانہ ہوتے وقت میڈیا سے بات کرتے ہوکیا ۔27 نومبر کو ڈاکٹر ہادیہ کی سپریم کورٹ میں پیشی ہے جہاں ان سے ان کے تبدیلی مذہب کے بارے میں پوچھ تاچھ ہوگی ۔
واضح رہے کہ کیرالہ سے تعلق رکھنے والی ہادیہ وہاں کی آر ایس ایس یونٹ کے سربراہ کی بیٹی ہے ۔چند سالوں قبل اس نے اسلام قبول کرکے شفیع جہاں سے شادی کرلی تھی جس کے بعد ان کی شادی کو کو لو جہاد کا نام دیا گیا یہاں تک کہ کیرل ہائی کورٹ نے ان کی شادی بھی مسترد کردی اور نظر بند رکھنے کا حکم دے دیا اب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جہاں 27 نومبر کو سماعت ہوگی۔این آئی اے بھی اپنی رپورٹ میں یہی لکھا ہے کہ ڈاکٹر ہادیہ نے از خود اسلام قبول کیا ہے کسی نے مجبور نہیں کیا ہے۔





