ارباب افتا اور اہل علم رخصتوں پر غور کریں، ہندوستان میں ہمارا مقصد شریعت کا نفاذ نہیں بلکہ ہر معاملے میں گنجائش نکالنی ہے

ممبئی: (ملت ٹائمز )
عروس البلاد ممبئی میں اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کا 27واں سمینار جاری ہے ۔آج دوسرے دن دوسرے بزنس سیشن میں ارباب افتا اور اہل علم عصری اداروں سے متفق شرعی مسائل پر بحث و مباحثہ کررہے ہیں۔ اس موضوع کے تحت کل 19 سوال تھے جو مختلف مسئلے کی حیثیت سے تھا اور ہر ایک پر مفتیان کرام نے تفصیلی بحث کی۔
رواں سیشن کی صدارت کا فریضہ مولانا سعید کاکا عمری نے انجام دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عصری تعلیم بیحد ضروری ہیں اور مسلمان اس پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیں۔ تاہم بنیادی دینی تعلیم ضروری حاصل کریں۔ دار العلوم دیوبند کے استاذ مولانا شوکت علی بستوی نے اپنے خصوصی خطاب میں کہاکہ عصری تعلیم کی بنیاد حصولِ معاش پر مبنی ہوتی ہے۔ اس لئے شریعت کے امور میں ایسی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مداخلت نہیں کی جاسکتی۔ بہتر ہوگا کہ اکیڈمی اپنی نگرانی میں ایسا کئی تعلیمی ادارہ قائم کرے جس کا ماحول مکمل طور پر اسلامی ہو۔
سمینار میں بحث کے دوران ڈاکٹر محی الدین بن غازی فلاحی نے کہا کہ اہل علم اور ارباب ہر مسئلے میں رخصت پر غور کریں۔ ہندوستان کے موجودہ ماحول میں ہمارا مقصد شریعت کا نفاذ نہیں بلکہ ہر معاملے میں رخصت تلاش کرنا اور گنجائش کی شکلوں کو سامنے لانا ہے۔ بینک لون۔ تعلیمی اداروں سمیت سبھی امور میں ہم ارباب افتا گنجائش کی شکلوں کو تلاش کریں۔