دیوبند (ملت ٹائمز سمیر چودھری)
مملکت ایران کے معروف عالم دین اور خطیب سید مہدی علی زادہ موسوی نے دارالعلوم دیوبندپہنچ کر ذمہ داران اور علماء، اساتذہ سے ملاقات کیں، علی زادہ موسوی نے اپنے یہاں آنے کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیںکہ ایران اور دارالعلوم دیوبند کے رشتے راست طور پر استوار ہوں اور ان کواستحکام حاصل ہو۔انہوں نے کہا کہ ایران میں بے شمار علمی ادارے ہیں ، ہونا یہ چاہئے کہ ان اداروں کے طلبہ دارالعلوم دیوبند آکر تعلیم حاصل کریں اور یہاں کے اساتذہ ایران جاکر وہاں کے دینی تعلیمی اداروں میں درس وتدریس کی خدمت انجام دیں۔ اسی طرح ایران کے اساتذہ بھی یہاں آکراپنے علم وفضل سے یہاں کے طلبہ کو مستفید کریں ۔ اس کے علاوہ کسی بھی مذہبی فرقہ کے پاس ملت موجود نہیں ہے ، دنیا اسلام سے اس لئے خوف زدہ ہے کہ ہم ملت واحد ہ ہیں اور یہی ہماری سب سے بڑی دولت ہے۔ حجة الاسلام سید مہدی نے کہا کہ ان کے زیر قیادت کام کرنے والا ایران کا حج ریسرچ سینٹر 1200سے زائد عناوین پر اسلامی کتب شائع کرچکا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ دارالعلوم اور ایران کے علمی ادارے ایک دوسرے سے علمی استفادہ کریں ۔ انہو ںنے کہا کہ دارالعلوم دیوبند ایک ایسا ادارہ ہے جس کو دیکھنے کی خواہش ہر مومن کے دل میں رہتی ہے ، ایران میں چاہے شیعہ ہوں یا سنی وہ زندگی میں ایک بار اس ادارہ کو دیکھنے کی آرزو ضروررکھتا ہے ، یہی آرزو میرے دل میں بھی کروٹیں لے رہی تھیں، اسی لئے میں آیا ہوں اور میری برسوں کی تمنا پوری ہوئی ہے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ ایران کلچرل ہاﺅس دہلی کے ترجمان حیدر رضا بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق سنبھلی اور مولانا عبدالخالق مدراسی نے دارالعلوم دیوبند کا تعارف پیش کیا اور یہاں کے علمی مشاغل وانتظامی امور سے متعلق تفصیلات پیش کیں۔ مولانا عبدالخالق سنبھلی نے کہا کہ حجة الاسلام سید مہدی علی زادہ موسوی جو پیغام لے کر آئے ہیں اس پر سنجیدگی کے ساتھ غور وفکر کیا جائے گا اوران کی تجویز کو اکابر کے سامنے رکھا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند ہمیشہ علمی تبادلوں کا قائل رہاہے۔





