نئی دہلی ۔23دسمبر(ملت ٹائمز عامر ظفر )
اقوام متحدہ میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کی راجدھانی قراردیئے جانے کی مخالفت میں پیش کی گئی قرار داد کی حمایت کرنے پر ہندوستان کی چوطرفہ تعریف ہورہی ہے اور یہ کہاجارہاہے کہ ہندوستان نے اپنے پرانے موقف پر قائم رہتے ہوئے فلسطین کا ساتھ دیکر عالمی سیاست میں امن وانصاف کا علم بلندکیا ہے اور مودی حکومت کا یہ اقدام قابل ستائش ہے ۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کی حمایت کرنے پر این ڈی اے حکومت او ر وزرات خارجہ کو مبارکباد پیش کی جارہی ہے ،اسی طرح کا ایک ٹوئٹ معروف سیاسی رہنما ،رکن پارلیمان اور اے آئی یو ڈی ایف کے صدر مولانا بدر الدین اجمل نے کیا ۔اپنے ٹوئٹ میں مولانا نے لکھاکہ اقوام متحدہ میں یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی قراردیئے جانے کے امریکی فیصلہ کے خلاف ووٹنگ کرنے پر حکومت ہند کا شکریہ ۔وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی جواب میں شکریہ اداکرتے ہوئے لکھاکہ شکریہ اجمل صاحب ! اب آپ ہمارے لئے ووٹ کریں ۔
سشماسوراج کے جواب سے ایسالگاکہ وہ یو ڈی ایف کی حمایت چاہ رہی ہیں اور سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی ،کئی چینلوں پر یہ نیوز بھی بن گئی ،اس سلسلے میں پارٹی سربراہ مولانا اجمل سے ملت ٹائمز نے رابطہ کیا تو انہوںنے بتایاکہ محترمہ شسما سوراج مرکزی وزیرخارجہ نے مذاق کیا ہے ۔موجودہ حالات میں بی جے پی اور یو ڈی ایف میں اتحاد کا کوئی سوال نہیں پیداہوسکتاہے اور نہ ہی حمایت ممکن ہے ۔
وزیر خارجہ کے ری ٹوئٹ کے جواب میں مولانانے لکھا:میڈم !ہماراووٹ ہمیشہ ہندوستان کیلئے ہے ،جس دن بی جے پی اقلیت اور اکثریت کے درمیان تقسیم کی پالیسی بند کردے گی اس دن ہمارا ووٹ آپ کیلئے ہوگا ۔اس دوران مشہور جرنلسٹ رعنا ایوب نے بھی چٹکی لی اور کہامیچ فکس لگ رہاہے۔ایک ٹوئٹر یوزر ورلنگ درویش نے لکھاکہ میں بھی بی جے پی کو ووٹ کر وں گی اگر شمبھولال کو سزا دی جائے گی ،بابو بجرنگی کو جیل بھیجاجائے ،محمد اخلاق کے قاتل اور گﺅتحفظ کے نام پرمسلمانوں کا قتل کرنے والوں کو دہشت گرد مان کرے ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔