سولاپور (ملت ٹائمز پریس ریلیز)
اردو کتاب میلہ اردو برادری کو اپنی تہذیب و ثقافت سے جوڑنے کی ایک کوشش ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ کتابوں سے دوستی کریں اور اپنی شاندار تہذیبی وراثت کی حفاظت کی ذمے داری لیں۔یہ باتیں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ریسرچ آفیسر اور اکیسویں کتاب میلے کے انچارج شاہنواز محمد خرم نے میلے کے دوسرے دن کہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم سب آج موبائل، انٹرنیٹ کے اسیر ہوگئے ہیں جبکہ ہمیں ان سے جانکاری مل سکتی ہے، علم کتابوں سے ہی ملے گا۔کونسل کے اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر اور میلے کے کلچرل پروگرام کے انچارج محمد فیروز عالم نے کہا کہ شولا پور کتاب میلے کے دوسرے دن بھی ہمیں شولا پور کو لوگوں کا تعاون ملا ہے اور لوگ بڑی تعداد میں میلے میں آرہے ہیں۔بزم غالب کے صدر جناب بشیر پرواز نے بھی کہا کہ کتاب میلے کی وجہ سے شہر میں اردو کا ماحول بنا ہے اور اردو کے تئیں لوگوں کی دلچسپی بڑھی ہے۔واضح ہو کہ یہ اکیسواں کتاب میلہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے بزم غالب سولا پور کے تعاون سے منعقد کیا ہے۔اس کتاب میلے کی تیاری کے لیے کونسل کے ذمہ داران محمد احمد(اکاﺅنٹ آفیسر)احمد خاں(ریسرچ اسسٹنٹ)محمد جہانگیر، کپل وغیرہ گذشتہ ایک ہفتے سے سولا پور میں موجود ہیں۔
میلے کے دوسرے دن اسکولوں کے طلبا و طالبات کے درمیان بیت بازی اور اردو کوئز کے مقابلوں کا بھی انعقاد ہوا جس میں ایم اے پانگل اردو ہائی اسکول،ایس ایم سی اردو ہائی اسکول اور ایس ایس اے اردو ہائی اسکول کے طلبا کو باالترتیب اول، دوم و سوم انعامات سے نوازا گیا۔مقابلہ بیت بازی کے صدر ڈاکٹر عبدالرشید ارشد نے کہا کہ بیت بازی سے طالب علموں میں شعری ذوق پیدا ہوتا ہے۔اسی طرح اردو کوئز میں پروگریسیو اردو ہائی اسکول اور ایم اے پانگل اردو اسکول اور بی کیو کے گرلز اردو ہائی اسکول کے طلبا نے انعامات حاصل کیے۔
اس کے علاوہ شاداب مومن صاحبہ کی کتاب” نیرنگی خیالات“،ابوالکلام مقبول احمد کی کتاب” انمول اقوال“ و”گلدستہ معلومات“ اور طاہرہ عبدالشکور صاحبہ کی کتاب” بنت حوا کی ہنرمندی “کی رسم رونمائی بھی عمل میں آئی۔کتابوں کی تقریب اجرا کی صدارت ایڈووکیٹ یو این بیریا نے کی جب کہ کتابوں کا اجرا عبدالرشید ارشد،سید بشیر احمد بشیر،محمد شفیع کیپٹن اور عبدالشکور شعور کے ہاتھوں عمل میں آیا۔آصف اقبال نے چاروں کتابوں پر تبصرہ کرتے ہوئے مہمانان کا استقبال کیا۔پروگرام کی نظامت نجم الدین انجم نے کی۔
اس سے قبل میلے کے پہلے دن شام میں حیدر آباد کے مشہور زمانہ کامیڈی ڈرامے”دیڑھ متوالے“ کی پیش کش بھی ہوئی تھی جسے ناظرین نے پسند کیا اور حامد کمال اور غلام سبحانی کو خوب داد و تحسین سے نوازا۔میلے کے دوسرے دن شام 7 بجے مشہور و معروف ڈراما”سلیمان خطیب: دکنی ادب کا انمول رتن“ پیش کیا جائے گا۔ اس کے ہدایت کار ڈاکٹر جی ایم پٹیل ہیں۔