دارالعلوم ندوة العلماء لکھنؤ کے دوغیر ملکی طالب علم پر شرپسندوں کاحملہ

لکھنؤ: ۲؍فروری (ملت ٹائمز؍سیف الرحمن ندوی)
دیر رات تقریباً ساڑھے نو یا دس بجے ڈالی گنج لکھنؤ میں دارالعلوم ندوہ العلماء کے دو طالب علم کو جو تھائی لینڈ سے تعلق رکھتے ہیں شرپسندوں نے کسی معمولی بات پر بحث و مباحثہ کےبعدان پرحملہ کردیا، زخمی دونوں طالب علم کی حالت نازک ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ دونوں طلبہ کسی جگہ گاڑی کھڑی کررہے تھے وہاں پر پہلے ہی سے ایک بائک گری ہوئی تھی جس کے گرانے کا غلط الزام ان طلبہ پر لگا دیا، اور ابھی بات ہو ہی رہی تھی کہ آناََ فاناََ وہاں لوگوں کی ایک بھیڑ اکھٹا ہوگئی اور تقریباً پچیس تیس غنڈوں نے مل کر طلبہ کو مارنا شروع کردیا، جب کہ وہاں پر موجود ایک امّاں کہہ رہی ہیں کہ اس نے نہیں گرایا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک کے سر پر ڈنڈوں سے ایک کے بعد ایک حملے کیے گئے ہیں اور سات آٹھ ڈنڈے مارے گئے ہیں جب کہ وہیں دوسرے کو سر کے علاوہ جسم کے حصوں میں کافی چوٹیں آئی ہیں۔
یہ دونوں طلباء اردو زبان بھی نہیں بول پارہے تھے؛ چونکہ تھائی لینڈ سے ہیں۔
دونوں کو چوک واقع میڈیکل کالج ٹراما سنٹر میں داخل کرایا گیا ہے، دیگر طلباء میں ایک خوف ماحول بنا ہوا ہے، اور ڈرے سہمے ہیں-فی الحال ان شرپسندوں کےخلاف تادم تحریر ایف آئی آردرج نہیں کرائی گئی ہےکل قانونی کاروائی کیلےکوشش کی جائے گی۔