تحفظ شریعت کی فکرکرنا خواتین کی دینی ذمہ داری، لکھنو میں 18 مارچ کو طلا ق بل کے خلاف احتجاج کی تیاری جاری

لکھنو،6مارچ(ملت ٹائمز سعید ہاشمی
تحفظ شریعت اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر ایک جلسہ ڈاکٹر نگہت پروین خاں کی صدارت میں مدرسہ میمونہ للبنات فیض اﷲ گنج لکھنو¿میںہوا۔ جس کو محترمہ آمنہ رضوان، صبا تبسم اور شگفتہ ملک نے خطاب کیا۔
ڈاکٹر نگہت پروین خاں نے جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ شریعت ہم سب کی بنیادی مذہبی ذمہ داری ہے اور ہماری آنے والی نسلیں شریعت پر عمل پیرا رہیں اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم سب خود شریعت پر عمل کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسلامی شریعت میںکسی قسم کی بھی کوئی مداخلت نہ ہو، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے طلاق ثلاثہ کے سلسلے میں جو قانون سازی کی جارہی ہے وہ ہم مسلم خواتین کے لیے رحمت نہیں بلکہ ایک بڑی مصیبت ثابت ہوگی۔ اس لیے تمام ہندوستانی مسلمانوں کے نمایندہ ادارے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت کے مطابق مسلم خواتین کی جانب سے ۸۱مارچ ۸۱۰۲ئ بروز اتوار بوقت ایک بجے دن ٹیلے والی مسجد گراﺅنڈ پر ایک پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شریعت اسلامی کا تحفظ خواتین کی دینی ذمہ داری ہے۔
جامعہ المومنات کی وائس پرنسپل آمنہ رضوان نے جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلاق ثلاثہ بل کے خلاف ملک کے مختلف شہروں مثلاً جے پور، مالے گاﺅں، حیدر آباد، مونگیر ، پٹنہ، رانچی، بھوپال، گلبرگہ ، کولکاتہ، دربھنگہ اور مرادآباد وغیرہ شہروں میںبڑے پیمانے پر خواتین کے مظاہرے ہوئے ہیں جن میںلاکھوں کی تعداد میںخواتین نے اپنی والہانہ اور جذباتی وابستگی ظاہر کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا ہے کہ ہم خواتین کو پیغمبر اسلام کی لائی ہوئی شریعت میں ذرہ برابر بھی تبدیلی برداشت نہیںہے۔ ان جذبات کااظہار کرنے کے لیے مسلم خواتین کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس مظاہرے میں شرکت کرنی چاہیے۔