نئی دہلی ۔6مارچ(ملت ٹائمز عامر ظفر)
بلی تھیلی سے باہر آگئی ہے اور شری شری روی شنکر نے اپنی اصلیت آج ظاہر کردی ہے کہ وہ کیاہیں اور کیا چاہتے ہیں۔ ان کے نزدیک صلح سمجھوتہ کچھ نہیں ہے ،نہ عدلیہ ، نہ آئین اور نہ قانون کی کچھ اہمیت ہے وہ ہرحال میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانا چاہتے ہیں اور اس کیلئے وہ مسلمانوں کا حال شام کے مسلمانوں جیسا کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیاملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے ملت ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے مزید کہاکہ آر ایس ایس اور بی جے پی شری شری روی شنکر کا سہار الیکر مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیداکرنا چاہ رہی تھی ،بابری مسجد کو ہڑپنے کی سازشوں میں مصروف تھی اور اب جب اس میں کامیابی نہیں ملی ہے، تمام مسلمانوں ان کو اور جو مسلمان ان کے ایجنڈا کو نافذ کرنے نکلے تھے سبھی کو مسترد کردیاہے تو یہ لوگ اب دھمکی پر اترآئے ہیں اور انتہاءپسندوں کی زبان استعمال کرتے ہوئے یہ مسلمانوں کو یہ کہ رہے ہیں کہ اگر ہندﺅوں کے خلاف فیصلہ آگیا تو ہم شام جیسا حال کردیں گے۔
ڈاکٹر محمد عالم نے آر ٹ آف لیونگ کے بانی شری شری روی شنکر کے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ توہین عدالت پر مبنی ہے ،عدالت کو نوٹس لینی چاہیئے اور ان کے خلاف مقدمہ چلنا چاہیئے ،بابری مسجد ۔رام جنم بھومی معاملہ میں سپریم کورٹ نے بھی تبصرہ کرنے سے منع کررکھاہے ایسے میں اس طرح کی بات کرنا انتہائی سنگین جرم ہے او رایسے لوگوں کے خلاف ہر حال میں ایکشن لیاجانا ضروری ۔شری شری کا یہ انداز بتاتاہے کہ ان کے نزدیک قانون ،آئین اور عدلیہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے وہ اپنے مقصد کی تکمیل کیلئے کسی بھی حدتک جاسکتے ہیں ایسے ہی لوگوں سے کسی بھی ملک میں خانہ جنگی پیدا ہوتی ہے ، بے گناہوں کا قتل عام ہوتاہے ،ملک میں انارکی پھیلتی ہے اور انتہاءپسندی کو بڑھاوا ملتا ہے ۔ڈاکٹر محمد عالم نے زور دیکر کہاکہ شری شری کا بیان واضح انتہاءپسندی پر مبنی ہے ،یہ دہشت گرد عناصر کی زبان ہے ، ملک کے امن ن وامان کو برقرار رکھنے کیلئے ان کے خلاف کاروائی ضرروی ہے ۔