جنیوا۔11مارچ(ایجنسیاں)
اقوام متحدہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ میانمار کی روہنگیا مسلمان اقلیتی آبادی کے خلاف ہونے والے مبینہ جرائم کے معاملے کو بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں لایا جائے تاکہ فوجداری مقدمہ چلایا جا سکے۔امریکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید رعد الحسین نے مبینہ زیادتیوں کے معاملے کو آئی سی سی لے جانے کی بات جنیوا میں اخباری کانفرنس میں کی۔انہوں نے کہا کہ ہاں اِس بات کے کافی ثبوت بتائے جاتے ہیں کہ عین ممکن ہے نسل کشی کا عمل جاری رکھا گیا ہو۔ لیکن کوئی عدالت ہی، جو سارے دلائل سنے، اِس بات کی تصدیق کر سکتی ہے۔اس سے قبل انھوں نے روہنگیا کے خلاف برما کی حکومت کے اقدامات کو نسل کشی کی کتابی تشریح قرار دیا تھا۔برمانے چھان بین کی غرض سے اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کے ملک میں داخلے پر ممانعت عائد کر دی ہے۔پیر کے روز اقوام متحدہ کا حقائق جاننے کا مشن اپنی ابتدائی رپورٹ دے گا، جس کی بنیاد بنگلہ دیش اور دیگر ملکوں میں موجود لواحقین یا بچ جانے والوں سے کیے گئے انٹریوز پر مشتمل ہوگی۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ایک اعلیٰ اہل کار نے جمعرات کو بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ برما کی حکومت پر دباو برقرار رکھا جائے، تاکہ روہنگیا کے خلاف زیادتیاں بند ہوں اور ان کی وطن واپسی میں مدد مل سکے





