سری لنکا میںجاری مسلم مخالف تشدد کے خلاف ایس ڈی پی آئی کا مظاہر ہ ،چنئی میں سری لنکن سفارت خانہ کا محاصرہ کرکے ظلم کو روکنے کا مطالبہ

چنئی ۔11مارچ(ملت ٹائمز)
سری لنکا میں بودھ مذہبی شدت پسندوں کی مسلم مخالف تشدد کی مذمت کرتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)تمل ناڈو شاخہ کی جانب سے چنئی ننگا پاککم میں واقع سری لنکن سفارت خانہ کا محاصرہ کرکے پرزور احتجاج درج کیا ۔ احتجاجی مظاہرے میں ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر دہلان باقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا میں کینڈی، امبارائی،تکانا،تل تینیا اضلاع میں بودھ مذہبی شدت پسندوں نے مسلمانوں کے مذہبی مقامات،صنعت خانے،دوکانیں اور املاک کو نذر آتش کرکے تباہ و بربادکیا ہے۔اس سے قبل سری لنکا حکومت نے 25سال تک تملینس کی نسل کشی کی تھی۔جس کے بعد اب سنہالی نسل پرست تنظیمیں اب سری لنکن مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ شراب کے نشے میں دو افراد کے درمیان ہوئے جھگڑے کو ہوا دیکر بودھ انتہا پسند ایک سازش کے تحت مسلمانوں پر حملے کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلمانوں پر ہونے والے ان حملوں کے پیچھے سابق صدر راجا پکشے کے حامیان بھی سرگرم ہیں۔ دہلان باقوی نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ قابل تشویش بات یہ ہے کہ پولیس اور فوج کے سامنے ہی مسلمانوں کو تشدد کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ فساد زدہ علاقوں میں کرفیو نافذ کرنے کے باوجود بھی مسلمانوں پر مسلسل حملے ہوتے آرہے ہیں۔ اسی طرح گزشتہ 2014 میں سنہالی انتہا پسند تنظیم پودو بلا سینا نے ایک جلوس کی شکل میں کثیر مسلم آبادی والے علاقوں میں گھس کر مسلمانوں پر حملہ کرکے 4مسلمانوں کا قتل کیا تھا۔ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر دہلان باقوی نے اپنی تقریر میں سری لنکن حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سری لنکا میں اقلیتوں پر ہورہے حملوں کو فوری طور پر روکنے کے اقدامات کرے ۔ تملینس اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کو قابو کرنے میں ناکام سری لنکا حکومت کو اقوام متحدہ اور ہندوستانی حکومت اور بین الاقوامی ممالک ملکر دباﺅ ڈالیں کہ وہ فوری طور پر نسل پرستانہ تشددکو روکنے کے اقدامات کرے ۔ اس احتجاجی مظاہرے کی صدارت چنئی ضلعی صدر جنید انصاری نے کی ۔ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری امیر حمزہ، رتھنم،اے۔ ایس ۔ عمر فاروق،ریاستی ورکنگ کمیٹی اراکین محمد فاروق، اے ۔ کے ۔ کریم شریک رہے۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین سمیت 500سے زائد پارٹی کارکنا ن اور عوام شریک رہے۔