چین میں مسلمان اور دیگر اقلیات کی عبادت گاہیں

ملت اسپیشل
چین میں مسلمانوں کی کل آبادی2009کی مردم شماری کے مطابق دو کروڑ سولہ لاکھ ،سڑسٹھ ہزار ہے ان مسلمانوںکیلئے پورے چین میں کل 35ہزار مساجد ہیں۔اسٹیٹ کونسل چائناکے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق چینی مسلمانوں کی عبادت کیلئے 35 ہزار مساجد قائم ہیں جبکہ 57 ہزار علمائے کرام مسلمانوں کی راہنمائی کیلئے موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین میں مجموعی طور پر20کروڑ مذہبی افراد رہائش پذیر ہیں ان میں 3 لاکھ 80 ہزار مذہبی رہنما بھی شامل ہیں۔چین کے بڑے مذاہب میںبدھ مت، تاﺅازم، اسلام، کیتھولک اور پروٹسٹنٹ ازم شامل ہیں،ان مذاہب کو حکومت کی جانب سے تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق 2 لاکھ 22ہزار بودی مذہبی اہلکار اور40 ہزار سے زائد تاﺅسٹ کلائیکل اہلکار خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
چین کی دس ا ہم اقلیتوں میں سب سے زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہے جبکہ کیتھولک اور پروٹسٹنٹ ازم کی آبادی بالترتیب 6 ملین اور 38 ملین ہے۔چین میں مجموعی طور پر 5 ہزار 5 سو مذہبی گروپس موجود ہیں جن میں بدھ مت، چین اسلامک ایسوسی ایشن، کیتھولک،بشپ، کانفرنس آف کیتھولک چرچز اور چائینا کرسچن کونسل شامل ہیں۔
چین میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 44 ہزار مذہبی عبادت گاہیں رجسٹرڈ ہیں جن میںمسلمانوں کیلئے 35ہزار مساجداوربدھ مت مذہب کے ماننے والوں کے لئے 33 ہزار 5 سو بدھا ٹیمپل شامل ہیں۔(بشکریہ روزنامہ جنگ پاکستان)