شام کے دوما شہر میں قیامت برپا،کیمیائی حملہ میںاب تک 150 شہری جاں بحق ،1000 سے زائد زخمی

دمشق۔8اپریل(ملت ٹائمز)
شام میں بشارالاسد کی وفادار فورسز نے مشرقی غوطہ میں باغیوں کے زیر کنٹرول آخری علاقے دوما میں زمین اور فضائی کارروائیوں میں کم از کم 100 افراد مارے گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں بیشتر بچے اور خواتین ہیں جب کہ زہریلی گیس کے استعمال سے 500 افراد بے ہوش ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ’آبزویٹری‘ کے مطابق غوطہ کے سب سے بڑے شہر دوما کے مختلف حصوں سے دھوئیں کے سیاہ بادل اٹھتے دکھائی گئے اور کہا گیا کہ ریپبلکن گارڈ فورسز علاقے میں داخل ہو رہی ہیں جہاں جیش الاسلام نامی باغی گروپ نے ٹھکانے بنا رکھے ہیں۔
العربیہ کے مطابق یہ لڑائی ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب غوطہ میں بعض دیگر باغی گروپوں نے ایک معاہدہ منظور کرتے ہوئے حلب کے شمال مشرقی علاقوں تک جانے کے لیے محفوظ راستہ قبول کیا ہے۔

روس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ جیش الاسلام نے غوطہ سے نکلنے کے لیے ایک معاہدہ قبول کیا ہے۔ تاہم گروپ میں انخلا پر اختلاف کے باعث یہ عمل تعطل کا شکار ہوا۔شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم ‘سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس’ کے مطابق جمعہ کو غوطہ میں ہونے والی کارروائی کے دوران آٹھ بچوں سمیت 48 شہری ہلاک ہوئے۔تنظیم کے بقول بعض فضائی حملوں میں بظاہر روسی لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا جب کہ شہر کے مختلف حصوں میں درجنوں فضائی حملے کیے گئے