اسلامی اور عرب ممالک میں انتہاءپسند اور دہشت گرد تنظیموں کی حوصلہ افزائی اور مدد بند ہونی چاہئے ، انتہا پسندی، دہشتگردی اور اسلامی عرب ممالک میں بیرونی مداخلت کے خلاف عالمی اسلامی فکری اتحاد کے قیام اور ارض الحرمین الشریفین اور القدس کے تحفظ اور سلامتی کیلئے عالمگیر تحریک چلانے اور جمعتہ الوداع کو یوم تحفظ ارض الحرمین الشریفین والا قصیٰ منانے کا فیصلہ کیا گیا
اسلام آباد (ملت ٹائمز)
پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام تیسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس میں شرکائنے کہا کہ اسلامی اور عرب ممالک میں انتہاءپسند اور دہشت گرد تنظیموں کی حوصلہ افزائی اور مدد بند ہونی چاہئے ، انتہا پسندی، دہشتگردی اور اسلامی عرب ممالک میں بیرونی مداخلت کے خلاف عالمی اسلامی فکری اتحاد کے قیام اور ارض الحرمین الشریفین اور القدس کے تحفظ اور سلامتی کیلئے عالمگیر تحریک چلانے اور جمعتہ الوداع کو یوم تحفظ ارض الحرمین الشریفین والا قصیٰ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، پیغام پاکستان کو بعض ترامیم کے ساتھ قانونی شکل دی جائے اور ملک میں نافذ کیا جائے ، اسلام مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلموں کے حقوق کا بھی محافظ ہے ، یہ بات پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام تیسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی، کانفرنس میں مختلف اسلامی ممالک کے مندوبین، غیر ملکی سفراءاور ملک بھر سے ہزاروں علماﺅ مشائخ نے شرکت کی، کانفرنس کی صدارت پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئر مین اور وفاق المساجدپاکستان کے صدر حافظ طاہر محمود اشرفی نے کی جبکہ کانفرنس کے مہمان خصوصی سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کے سیکرٹری الشیخ طلال العقیل، الشیخ ڈاکٹر راشد الزاہرانی، سعودی سفیر، نواف سعید المالکی، فلسطین کے قائم مقام قاضی القضا? دکتور محمود، اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش، ڈاکٹر عبدہ حسین، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر قبلہ ایاز تھے، کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ انتہا ء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کی وجہ سے امت مسلمہ تباہی کی طرف جا رہی ہے، عراق، شام، لیبیا، یمن کی تباہی کے بعد اب اسلام دشمن قوتوں کا ہدف مستحکم اسلامی ممالک اور مسلمانوں کے مقدسات ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کے منصوبے تشکیل دئیے جا رہے ہیں، سعودی عرب پر روزانہ حوثی باغیوں کی طرف سے ایرانی ساختہ میزائل حملے امت مسلمہ کے لئے تشویش ناک ہیں ،ایران کو عرب ممالک میں مداخلت سے گریز کرنا چاہئے ، امریکی صدر کی طرف سے القدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے کے فیصلہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ امریکہ اس خطرناک کھیل سے باز رہے ، فلسطین کے مکمل اور خود مختار ریاست کے قیام کے بغیر کوئی حل قبول نہیں کیا جا سکتا، اسلامی سربراہی کانفرنس اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل فوری طور پر سعودی عرب پر حملہ کرنے والے حوثی باغیوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف ایکشن کا فیصلہ کریں، حوثی باغیوں کے خلاف عالمی دنیا کو متحد ہونا ہوگا اگر یہ حملے زائرین بیت اللہ پر کسی وقت کر دئیے گئے تو دنیا کا امن خطرہ میں پڑ جائے گا، پاکستان کی فوج اور حکومت کی طرف سے سعودی عرب مشاورت اور ٹریننگ کے لئے فوج بھیجنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا اور کہا گیا کہ عالم اسلامی کی عظیم فوجی اور ایٹمی قوت ہونے کے ناطے پاکستان کی عوام اور فوج پر لازم ہے کہ وہ مسلمانوں کے مقدسات کے دفاع اور استحکام کے لئے سعودی عرب کی حکومت کی مشاورت اور معاونت کرے، انتہاء پسند نظریات رکھنے والی جماعتوں کے مقابلے کے لئے مسلم علماء اور مفکرین کو میدان میں آنا چاہئے۔





