نئی دہلی (منور عالم )
پٹرول کی قیمتیں دن بدن بڑھتی جا رہی ہے ۔خا ص کر کرناٹک کے انتخابات کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھتی ہی جا رہی ہے
کرنا ٹک کے انتخاب کے دوران قیمتیوں میں اضافہ نہیںہوا تھا لیکن انتخا ب کے بعد قیمتیں آسمان چھورہی ہیں ۔ےہ وہی سرکار ہے جسکا
2014میں” بہت ہوا جنتا پر پٹرول ڈیزل کی ماراب کی بار مودی سرکار“کا نعرہ رہا ہے لیکن بی جے پی بھی مہنگائی سے لوگو ں کو بچا نے میں ناکا م ثابت ہوئی ہے ۔ 2014 کے بعد عالمی با زار میںکچے تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل رہا تو ابھی 80سے 85فی بیرل ہے۔ اس سا ل 18فیصد جنوری سے اب تک تیل کی قیمت میں اضا فہ ہوا ہے ۔2012میں کچے تیل کی قیمت 106ڈالر فی بیرل رہا
لیکن پھر بھی 1اگست 2014میں دہلی میں پٹرول کی قیمت 68.46روپے ہی رہا لیکن ابھی 80سے 85بیرل ہے باوجود اس کے دہلی میں 76روپے تک پہونچ گیا ہے ۔ کرناٹک انتخاب کے بعد سرکار ےہ کہ کر ریٹ میں اضافہ کر رہی ہے کہ عالمی بازار میں قیمت بڑھ رہی ہے پر سوا ل ےہ پیدا ہوتا ہے کہ کرناٹک کے چناﺅ کے دوران کیا عالمی بازار پوری طرح سے بند تھا ؟ےہی نہیں بلکہ سرکار اس مدعے پر زیادہ سنجیدہ بھی نہیں دکھ رہی ہے ۔لوگو ں کا ےہ گما ن تھا کہ مودی جی کے گھر میںہونے والی کیبنٹ کی میٹنگ میں اس مدعے پر بات ہوگی پر یہاں ما یوسی ہی ہاتھ لگی ۔اب دیکھنا ےہ ہوگا کہ کیا قیمت اس سے بھی اوپر جا تی ہے یا پھر جنتا کو راحت ملےگی ۔