بجنور : (احمد شھزاد قاسمی/ ملت ٹائمز) شیخ المشائخ حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی دامت برکاتہم کے قریبی اور عظیم خلیفہ حضرت مولانا محمد سلمان صاحب بجنوری دامت برکاتہم استاذ دارالعلوم دیوبند ” کی ماہانہ اصلاحی مجلس اس مرتبہ ۶شوال المکرم ۱۴۳۹ ھ مطابق 21 جون 2018 بروز جمعرات حضرت کے آبائی وطن قصبہ سہسپور (بجنور) کی جامع مسجد میں منعقد ہوئی۔
مجلس میں شریک سینکڑوں علماء اور عوام کے جمِ غفیر کو نصیحت کرتے ہوئے حضرت نے توبہ تقوی رجوع الی اللہ اور اہل اللہ کی صحبت پر زور دیا مولانا نے فر مایا توبہ وہ دعا ہے جس کا قبول ہونا یقینی ہے جس دن بندہ توبہ کرلیتا ہے اسی دن سے اس کی زندگی بدل جاتی ہے حقیقت میں اللہ کا ایسا خوف پیدا ہوجائے جو انسان کو تنہائی میں بھی گنا ہوں سے روک دے یہی تقوی کا اعلی ترین معیار ہے ۔
خصوصی مجلس میں علماء کرام کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلاتے ہوئے فرمایا کہ انبیاء علیہم السلام کے زمانے میں مسلمانوں کی دینی اور دنیوی قیادت انبیاء علیہم السلام کے پاس ہوتی تھی، دورِ خلافت تک یہ سلسلہ چلتا رہا خلافت میں ضعف آنے کے بعد دینی ذمہ داریاں علماء کے سپرد ہوگئیں اور فی الوقت ہندوستان جیسے ملک میں مسلمانو کی دینی اور دنیوی دونوں قیادتیں علماء کے پاس ہیں اس لئے عماء کرام اپنی ذمہ داریوں کوسمجھیں اور قیادت کے لئے ضروری وصف اعلی درجہ کا یقین اور صبر اپنے اندر پیدا کریں۔
واضح رہے کہ پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی دامت برکاتہم سے بیعت و اجازت کے بعد سے ملک بھر میں حضرت مولانا کی ماہانہ اصلاحی مجلس سلسلہ وار جاری ہے جس میں سینکڑوں علماء ہزاروں عوام بیعت ہونے کے بعد تقوی کی زندگی اختیار کر نے کا عہد کرتے ہیں ۔
مولانا محمد عابد صاحب قاسمی سہسپوری اور مولانا عبد الرؤف صاحب قاسمی سہسپوری کی قیادت میں امین العارفین حاجی محمد نوشاد محمد سلمان بھائی عرفی وغیرہ نے اپنے حسنِ انتظام اور میزبانی سے تمام شرکاء کو متاثر کیا۔