شیوراج حکومت سے ناراض ہزاروں اساتذہ کی آج سے  بھوک ہڑتال

بھوپال : مدھیہ پردیش کے اساتذہ نے ریاستی حکومت پر وعدہ خلافی کا الزام عائد کرتے ہوئے اتوار سے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ اتوار کو ہزاروں اساتذہ بھوپال کے شاہجہانی پارک میں جمع ہوئے اور اسمبلی کا محاصرہ کرنے کے لیے آگے بڑھے، لیکن پولس نے انھیں روک دیا۔ اس کی وجہ سے وہاں ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا۔ ناراض اساتذہ نے اس معاملے میں آج سے تامرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست کے اساتذہ ’ایک محکمہ، ایک کیڈر‘ کے مطالبے کو لے کر راجدھانی کی سڑکوں پر اترے۔ اس سے قبل شاہجہانی پارک میں اتوار کو دن بھر دھرنا و مظاہرہ چلا۔ اس دوران ٹیچرس یونین نے حکومت پر اپنے وعدے سے منحرف ہونے کا الزام عائد کیا۔

ریاستی ٹیچرس یونین کے سربراہ جگدیش یادو کی قیادت میں اساتذہ نے اتوار کو اسمبلی کی طرف مارچ کیا تھا۔ تقریباً ایک کلو میٹر چلنے کے بعد نیلم پارک میں پولس نے طاقت کا استعمال کر کے انھیں روک لیا۔ اس کے بعد تقریباً ایک گھنٹے تک اساتذہ نے خوب نعرے بازی کی۔ جگدیش یادو نے بتایا کہ وہ آج سے بھوپال کے شاہجہانی پارک میں تامرگ بھوک ہڑتال کرنے والے ہیں۔
جگدیش یادو نے کہا کہ اساتذہ کو اسکول محکمہ تعلیم کے یکساں اسسٹنٹ ٹیچر، ٹیچر اور لیکچرر کی تنخواہ سمیت سبھی سہولیات دیے جانے کا وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا تھا، اس کے برعکس پرائمری ٹیچر، مڈل اسکول ٹیچر اور ہایر مڈل اسکول ٹیچر بنائے جانے سے متعلق کابینی فیصلہ میں ان سہولیات کا تذکرہ ہی نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ تحریک ’اساتذہ تحریک مدھیہ پردیش‘ کے بینر تلے چلائی جا رہی ہے۔ یہ تحریک اساتذہ کی محکمہ تعلیم میں انضمام کرتے ہوئے اسسٹنٹ ٹیچر، ٹیچر اور لیکچرر بنانے کے مطالبہ سے متعلق ہے۔
جگدیش یادو کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے 21 جنوری کو اپنی رہائش پر بلا کر اعلان کیا تھا کہ اساتذہ کا اسکول محکمہ تعلیم میں انضمام کر کے صرف ایک کیڈر بنایا جائے گا اور سبھی سہولیات دی جائیں گی۔ لیکن 29 مئی کی کابینہ میٹنگ میں حکومت اس اعلان سے منحرف ہو گئی۔ وہ کہتے ہیں کہ انتخابی سال میں حکومت کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔