پٹنہ : (ملت ٹائمز ) ہندوستان میں غیرمسلم برادران کی بڑی آباد ی ہے، آج بہت بڑی تعداد اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے غلط فہمیوں کے شکار ہوگئی ہے، ان کی غلط فہمیوں کا ازالہ کرنا اور ایمان واسلام کی وضاحت کرنا ہندوستانی مسلمانوں کی بڑی ذمہ داری ہے، اس معاملہ میں سارے مسلمان ذمہ دارہیں ، چاہے وہ مدارس سے جڑے ہوں یا اسکول و کالج اور یونیورسیٹیوں سے، یا پھر دیگر مشاغل ومصروفیات میں لگے ہوئے ہوں، ہرایک اپنی ذمہ داری کا احساس کرے اور برادران وطن کے حقوق کی ادائیگی میں لگ جائیں ، یہی ہمارے ایمان واسلام اور ملک وسماج کی حفاظت کاقلعہ ثابت ہوگا، اس کامطلب یہ نہیں کہ مسلمانوں میں اصلاحی اور تعلیمی وتربیتی امور کو چھوڑدیاجائے ، بلکہ ہر ایک کی ادائیگی کے ساتھ برادران وطن میں دعوتی وتبلیغی مشن کو ترجیحی طورپر انجام دیاجائے ، یہ باتیں مولانا عبدالماجد قاسمی جنرل سکریٹری شانتی سندیش کیندر پھلواری شریف پٹنہ نے کہی، انہوں نے آفس میں مخاطب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کے جو مسائل ہیں ان کے وجوہات میں دو بڑے بھیانک اسباب ہیں پہلی وجہ یہ ہے کہ اس وقت مسلمان احساس کمتری کے شکار ہیں وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم غیرمسلموں کو کیسے ایمان واسلام کی بات بتائیں گے، اگر ہم نے ہمت کی اور بتایا تو کوئی بڑا حادثہ یا فساد برپاہوجائے گا، مسلم غیرمسلم کے درمیان کشیدگی بڑھ جائے گی، یاد رکھیئے یہ سب شیطانی تصورات ہیں ، جس سے مسلمان متأثر ہوچکے ہیں ، جب تک احساس برتری میں آکر کھڑے نہیں ہوں گے، مسائل بالکل نہیں حل ہوں گے، مولانا قاسمی نے کہا کہ جتنے مدارس اور اسکول وکالج اور کوچنگ سنٹرس چل رہے ہیں ان کے جو ذمہ داران ہیں وہ سب سے زیادہ متأثر اور بیمار ہیں ، شاید وباید ہی کوئی ایسے ہوں جو بڑی حکمت سے غلط فہمیوں کے شکار لوگوں کے ذہنوں کا علاج بھی کررہے ہوں، اور ان کے لیے ابدی راہ نجات کی رہبری بھی کررہے ہوں، سیاست میں سرگرم مسلم نیتاؤں کو تو سانپ نے پہلے ہی سونگھا ہواہے، سماج میں ناموری کا لیبل لگاکر اپنے آپ میں مگن ہیں ، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ سیکولر کے نام پہ ہم ہی سب سے بڑا کام کررہے ہیں ، جبکہ اخلاقی گراوٹ اس حد تک پہونچ گئی ہے کہ کوئی ملنا چاہے تو گھنٹوں انتظار کروائیں گے اور جب بات کریں گے تو لگے گا کہ کسی مجرم سے بات کررہے ہیں ، فون رسیو نہیں کریں گے اور رسیو کربھی لیا تو بات ابھی مکمل ہوئی نہیں اور کاٹ دیں گے، یاد رکھیے آپ کی کرسیاں ہمیشہ نہیں رہے گی، مگر آپ کا حسن اخلاق اور میٹھا بول آپ کو بلندی کی سیڑھیاں یقیناًچڑھاسکتاہے، دوسری وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں نے دعوت وتبلیغ کے کاموں کو غیر ضروری سمجھ لیا ہے وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایمان و اسلام سے محروم لوگوں کو ایمان واسلام سے واقف کرانا ہمارا بنیادی کام ہے ہی نہیں ، یاد رکھیے اگر ہمارا رویہ تبدیل نہیں ہوا اور ہم نے اپنے بیمار ذہنوں کا علاج نہیں کرایا تو وہ دن ضرور آئے گا جب ہماری نسلوں کو ہماری نظروں کے سامنے تباہ وبرباد کردیا جائے گا، اور پوری کی پوری قوم سزا بھگتنے کے قطار میں کھڑی نظر آئے گی، اس لیے میں امت کے دانشوروں اور تعلیم یافتہ حضرات سے خصوصی اپیل کرتاہوں کہ دعوت وتبلیغ کو اپنا فرض منصبی سمجھیے اور اپنی نجی ذمہ داری کا احساس کیجیے اور حسب سہولت واستطاعت اس کی ادائیگی میں جڑجائیے ، الحمدللہ بہار کی دھرتی پر تاریخی شہر پٹنہ میں شانتی سندیش کیندر ایک عظیم سرمایہ ہے جس کا بنیادی مقصد راہ ہدایت سے بھٹکے لوگوں کو مالک حقیقی سے ملانا اور انسانیت کے پلیٹ فارم پرچلنے کا ڈھنگ سیکھانا اور دونوں جہاں میں کامیابی کا رازبتاناہے، ماشاء اللہ ہر اتوار کو صبح ۹ بجے سے ۳۰:۱۰تک مردوں کے لیے اور خواتین کے لیے ۱۱بجے سے ۳۰:۱۲بجے تک ہفتہ واری دینی ودعوتی تربیتی کلاس کا انعقاد ہوتاہے جس میں تقابلی اعتبار سے تما م ادیان ومذاہب کا تعارف اور ان کی تعلیمات بھی بتائی جاسکتی ہے ، مولانا قاسمی نے کہا کہ جو لوگ خواہش مندہیں وہ ان نمبرات پر رابطہ کریں : 7903996815, 8969068689, 9135197372