انقرہ: (ایجنسی) دونوں سربراہان نے علاقے میں امن و استحکام کی اہمیت کی جانب اشارہ دیے جانے والے مذاکرات میں موجودہ کشیدگی میں گراوٹ لانے ڈپلومیسی اور ڈائیلاگ کے راستے کو ترجیح دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
ایوانِ صدارت سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق دونوں سربراہان کی بات چیت میں داعش سمیت تمام تر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد اور اس ضمن میں باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
صدر ایردوان نے اس موقع پر کہا ہے کہ ترکی نے داعش اور شام کی صورتِ حال کی وجہ سے راہ فرار اختیار کرنے والے تقریباً چار لاکھ افراد کے ہم نے اپنے دروازے کھولے ہیں۔ اور امدادی ہاتھ بڑھائے گئے ان لوگوں میں شامل زخمیوں کا علاج معالجہ بھی ترک اسپتالوں میں ہورہا ہے۔
جناب ایردوان نے اس دائرہ کار میں ترکی میں قبول کردہ اجازت نامے کے داعش اور دیگر دہشت گرد عناصر کے خلاف جدوجہد کے لحاظ سے بڑی اہمیت کے حامل ہونے پر توجہ مبذول کرائی۔
دریں اثناء انہوں نے شام میں پرواز کے ممنوعہ علاقے سمیت اس ملک کے اندر کسی پُر تحفظ علاقے کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔