مسجد حاجی محمد جان احاطہ کیدارہ میں منعقد اصلاح معاشر ہ کا نفرنس میں مولاناآصف محمود قاسمی کااظہار خیال
نئی دہلی(نامہ نگار)
باڑ ہ ہندوراﺅکے احاطہ کیدارہ میں واقع مسجد حاجی محمد جان پٹنہ والہ میں پچھلی شب ’حج کی اہمیت وافادیت ‘کے عنوان پرایک مجلس منعقد کی گئی ، جس میں اطراف کے علاقوں کے باشندوں نے کثیر تعداد میں شر کت کی ۔سماجی خدمتگار امین الدین نظامی کی صدارت میں منعقد جلسہ کاآغاز قاری محمد ارشد احمد کی تلاوت کلام الہی اور عبد السبحان کی نعتیہ کلام سے ہوا۔اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر شر کت کرتے ہوئے معروف عالم دین علامہ مولانا آصف محمود قاسمی نے اپنے خطاب میں کہاکہ اسلامی عبادت میں حج کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے ، یہ مالی اور جسمانی عبادت ہے اسلام کے 5بنیادی ارکان میں شمار کیا جاتا ہے ۔اسلئے اس عظیم ومتبرک عبادت کےلئے رفتہ سفر باندھ رہے ہیں تو سب سے پہلے اپنے جملہ معاملات درست کر لیں قرض وغیرہ ہو تو اس سے سبکدوشی حاصل کر لیں ،کسی سے عداوت ، اختلاف یا دشمنی ہو تو اس کا تصفیہ کرا لیں۔ مولانا آصف محمود نے مزید کہاکہ مکة المکرمہ اور مدےنہ المنورة میںہرہرلمحہ رب تعالی کے بندوںپرمخصوص رحمتوںکا نزول ہوتا ہے اور پوری کائنات ایسی مقدس سرزمین ہے ، جہاں کی فضاﺅںمیںسانس لینابھی عبادت ہے۔انہوںنے کہاکہ مکہ و مدےنہ وہ مقدس ترےن شہر ہے جہاںکی حاضری ہر مسلمان کی سب سے اہم دل آرزو ہوتی ہے،حالانکہ دنےا بھر کے تمام مسلمان شب وروز ان مقدس مقامات کی حاضری دیکھنے کی خواہشمندباری تعالی سے دعا کرتے ہیںاور خوش نصیب لوگوں کی ہی دعا مقبول ومنظور ہوتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ کسی بھی عمل کی قبولیت کیلئے اخلاص و نیت اور عقیدہ وتوحید کی اصلاح ضروری ہے نیز ہر قسم کی ریاونمود سے اجتناب وپرہیز بھی ضروری ہے ،بصورت دیگر بارگاہ الہی میں کوئی بھی مقبو ل نہیں ہو گا ،ساتھ ہی اپنے متعلقین کے مابین خوشگوار قائم کریں ۔مولانا قاسمی کادوران گفتگو یہ بھی کہناتھاکہ حج وعمرہ فقیری ومحتاجگی دور کر نے کا بہترین ذریعہ ہے اور گناہوں سے مکمل طور پر پاک وصاف ہو جا نے کا سنہراموقع ہے ۔اس موقع پرمولانا محمد حسین احمد ندوی نے’دعوت وتبلیغ ‘ کے حوالے سے گفتگو کی ۔نظامت مولانا مشاہد احمد حسینی جبکہ اظہار تشکر کے فرائض حافظ غفران نے انجام دئے ۔اہم شرکا میںحاجی محمد نعیم،محمد آصف احمد، چودھری محمد حامد، قاری برہان،قاری تمجید عالم ، قاری مجتبٰی، بھائی انیس الرحمان ودیگر کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں ۔