سپول(پریس ریلیز)
موت ایک ایسی حقیقت ہے کہ جس کاانکار کسی نے نہیں کیا اور نہ کرسکتا ہےکیونکہ یہ دنیا فانی ہے اور ایک نہ ایک دن ہرچیز کوفنا ہوجانا ہے۔ مرنے کے بعد عمل صالح کاسلسلہ ختم ہوجاتا ہے لیکن کچھ ایسے بھی لوگ ہیں اور کچھ ایسا بھی عمل ہےکہ اس کے خیر کاسلسلہ جاری رہتا ہے ۔حاجی حسن دادا سورتی کی متعدد ایسی خدمات ہیں جن کی وجہ سے انہیں دنیا یاد رکھے گی اور اس کا اجر بھی انہیں تا قیامت ملتا رہے گا۔ان خیالات کااظہار مشہور عالم دین مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی و ومہتمم جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ مدہوبنی پرتاپ گنج سپول نے حاجی حسن دادا کےانتقال پرملال پرکیا۔ انہوں نے کہا کہ حاجی صاحب علم دوست اورعلما نواز تھے، بزرگوں سے ہمیشہ تعلق رکھتے تھے علم کی ترویج واشاعت کی فکرکرتےتھےاورہمیشہ مدارس ومکاتب کےمعین ومددگار رہتے تھے جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سےخاص تعلق تھااورجامعہ کے بڑے محسن تھے۔
پریس ریلیز کے مطابق جامعہ میں ایصال ثواب اورتعزیتی مجلس منعقد ہوئی جس میں مفتی محمد انصار قاسمی نےکہاکہ یہ حاجی صاحب کے نیک اور صالح ہونےکی علامت ہے کہ ان کےانتقال پرملک بھر کے مدراس ومساجد میں ایصال ثواب اوردعائےمغفرت کی جارہی ہے اور ہرکسی کواپنے محسن وکرم فرماکےکھونے کاغم ہے۔ مفتی عقیل انور مظاہری نےکہاکہ مدارس ومکاتب کی تعمیر وترقی کی فکر ان کاخاص مشغلہ تھا ۔یہی وجہ ہے کہ آج ان مدارس کےفضلاء علماء اورحفاظ ان کے لئے صدقہ جار ہیں ۔مولانا محمد حمید الدین مظاہری نےکہاکہ میں نے مختلف مواقع پر ان سے ملاقات کی ہےوہ نیک صوم وصلوۃ کے پابند تھے، پوراگھرانہ ان کادیندار تھا۔اس موقع پر جامعۃ القاسم میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا اوران کے ترقی درجات کی دعا کی گئ۔ واضح رہے کہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی ان دنوں دعوت وتبلیغ کی غرض سے پناما امریکہ سینٹرل کےدورہ پرہیں۔ انہوں نے وہیں سے اظہارِ تعزیت کیا اوراہل خانہ کے لیے صبرجمیل کی تلقین کی۔ اس موقع پر قاری شمشیر عالم جامعی. ماسٹر مظہر حسین عثمانی۔ مولانا محمد عقیل قاسمی. مولانا محمد کاشف ندوی سمیت تمام طلبہ واساتذہ اوردیگر حضرات موجود تھے۔