بی جے پی لیڈرو میں پارٹی کی پالیسی پر تنقید کرنے کے حوالے سے شتروگن سنہا تو بہت مشہور ہیں لیکن اس کے بعد ایک نام چندر کمار بوس کااس فہرست میں شامل ہوگیاہے اور اپنے ایک بیان کی وجہ سے شدت پسندوں کے نشانے پر بھی وہ آگئے ہی
کولکاتا(ملت ٹائمز)
گائے کے نام پر ملک بھر میں ہورہی لنچگ اور تشدد کے واقعات پر اب بی جے پی کے بھی ان لیڈروں نے آواز اٹھانا شروع کردیاہے جو کسی حدتک انسانیت پر یقین رکھتے ہیں اور گائے سے زیادہ انسان کی جان کو قیمتی سمجھتے ہیں،بی جے پی لیڈرو میں پارٹی کی پالیسی پر تنقید کرنے کے حوالے سے شتروگن سنہا تو بہت مشہور ہیں لیکن اس کے بعد ایک نام چندر کمار بوس کااس فہرست میں شامل ہوگیاہے اور اپنے ایک بیان کی وجہ سے شدت پسندوں کے نشانے پر بھی وہ آگئے ہیں ۔
میڈیا کے مطابق انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہندو بکری کا دودھ پیتے ہیں تو بکری کو بھی گائے کی طرح ماں کا درجہ دینا چاہئے۔ چندر کمار بوس مغربی بنگال بی جے پی یونٹ کے نائب صدر ہیں ، چندر کمار جنگ آزادی میں حصہ لینے والے سبھاش چندر بوس کے پڑپوتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ چندر کمار بوس کے بیان سے بی جے پی حامی اور دیگر ہندووادی تو ناراض ہو ہی گئے ہیں لیکن تریپورا کے گورنر تتھاگت رائے بھی ان سے سخت برہم ہیں۔ تتھاگت رائے اور چندر کمار بوس میں ٹوئٹر پرلفظی جنگ بھی شروع ہو گئی ہے۔
One has to understand the subtlety of my tweet. The entire nation is shocked tosee the kind of violence & lynching taking place right across the country:Gandhi protector of Hindus treated goats as Mataby consuming goats milk.Hindus stop eating goat's meat" pic.twitter.com/bIjjJMg697
— Chandra Kumar Bose (@Chandrakbose) July 28, 2018
چندر بوس نے جمعرات کو ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ گاندھی جی جب کلکتہ آتے تھے تو میرے بابا شرت چندر بوس کے وڈبرن پارک میں واقع گھر پر ہی ٹھہر تے تھے۔انھو ں نے بکری کا دودھ پینے کی مانگ کی تھی۔اسی لئے گھر پر دو بکریوں کو پالا گیا تھا ،بکری کا دودھ پینے کی وجہ سے گاندھی جی اسے ماں کا درجہ دیتے تھے۔ اس لئے ہندوو¿ں کو بکری کا گوشت کھانا چھوڑ دینا چاہیے۔چندر بوس کے ٹوئٹ کرنے کے تین گھنٹے بعد تتھاگت رائے نے جواب دیا۔ نہ گاندھی جی نے، نہ ہی آپ کے دادا بوس نے کبھی یہ کہا کہ بکری ہماری ماتا ہے یہ صرف آپ کہہ رہے ہیں۔ ہم ہندو گائے کو اپنی ماتا مانتے ہیں نہ کہ بکری کو ، ہماری گزارش ہے کہ آپ ایسا بیان نہ دیں۔ بیان پر ٹرول ہونےکے بعد چند ر کماربوس نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ٹوئٹ کا غلط مطلب نکالا جارہا ہے۔ان کی بات کو گہرائی سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
Gandhi ji used to stay in my grandfather-Sarat Chandra Bose's house at 1 WoodburnPark in Kolkata.He demanded goat's milk! Two goats brought to the house for this purpose. Gandhi protector of Hindus treated goats as Mata by consuming goats milk. Hindus stop eating goat's meat
— Chandra Kumar Bose (@Chandrakbose) July 26, 2018
واضح رہے کہ چندر بوس نے سال 2016 میں بی جی پی کی رکنیت حاصل کی تھی اور ممتا بنرجی کے خلاف بھوانی پور سے انہوں نے الیکشن میں بھی حصہ لیاتھا ۔