بتایا جاتا ہے کہ یہ قدم اٹھا کر بی جے پی دلتوں کے درمیان اپنی شبیہ کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے
سہارنپور(ایم این این )
بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر عرف راون کو سہارنپور جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ ان پر مئی 2017 میں سہارنپور میں ذاتیاتی فساد پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے قومی سلامتی قانون (این ایس اے) کے تحت جیل بھیجا گیا تھا۔راون کو دیر رات گئے 2.30 بجے رہا کیا گیا۔ اس سے قبل بدھ کے روز اتر پردیش کی یوگی حکومت نے راون کو جیل سے رہا کرنے کے احکامات جاری کر دئے تھے۔
Saharanpur: Bhim Army Chief Chandrashekhar alias Ravan comes out of jail after Uttar Pradesh government ordered his early release. He was jailed under NSA charges in connection with the 2017 Saharanpur caste violence case pic.twitter.com/kqE0fz53Yj
— ANI UP (@ANINewsUP) September 13, 2018
راون کی رہائی کے دوران بڑی تعداد میں بھیم آرمی کے حامی جیل کے باہر جمع رہے اور جیل کے اطراف میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے۔ راون کو 16 مہینے بعد جیل سے رہا کیا گیا ہے۔ کئی سیاسی جماعتیں لگاتار ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہی تھیں۔جیل سے رہا ہوتے ہی چندر شیکھر راون نے جلسہ سے خطاب کیا اور بی جے پی پر زبردست حملہ بولا۔ راون نے کہا کہ سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو ہرانا ہے۔ انہوں نے کہا ”بی جے پی اقتدار میں تو کیا اپوزیشن میں بھی نہیں آ پائے گی۔ بی جے پی کے غنڈوں سے لڑنا ہے۔ سماجی مفاد میں اتحاد ہونا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ چندر شیکھر راون کو آزاد کرانے کے لیے دلت طبقہ نے کئی بار احتجاجی مظاہرہ کیا اور بار بار یوگی حکومت پر اس سے متعلق بار بار دباو بنایا لیکن انھوں نے اب تک کوئی سنوائی نہیں کی تھی۔ اب جب کہ دلت طبقہ نے کئی تنظیموں سے ملک اسی ماہ کے آخر میں ایک عظیم الشان احتجاج کا ذہن تیار کر لیا تھا تو مجبوراً یوگی حکومت کو انھیں آزاد کرنے کے بارے میں سوچنا پڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ قدم اٹھا کر بی جے پی دلتوں کے درمیان اپنی شبیہ کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔