آر ایس ایس کے مطابق صرف برہمن ہیں ہندو ، موہن بھاگوت نے امریکہ میں سوامی وویکانند کی سوچ کے خلاف تقریر کی :ایڈوکیٹ محمود پراچہ

آر ایس ایس کے نزدیک جو ہندو ہیں وہ یقینا نمبر میں کم ہیں لیکن بہت طاقتور ہیں تاہم ہر جگہ یہ خود کو کمزور بتاتے ہیں کہ تاکہ دوسروں کو حمایت مل سکے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
امریکہ کے شہر شکاگو میں گذشتہ 8 ستمبر کو موہن بھاگوت کی ہونے والی تقریرپر تبصرہ اور تجزیہ کا سلسلہ جاری ہے ،اس سلسلے میں ملت ٹائمز کے پروگرام خبر در خبر میں بحث کے دوران سپریم کورٹ کے سیئنر وکیل اور معروف تجزیہ نگار ایڈوکیٹ محمود پراچہ نے کہاکہ موہن بھاگوت نے امریکہ کی مذہبی ہند وکانفرنس میں جو کچھ کہاہے وہ ان کا اصلی چہر ہ ہے ،ان کے نزدیک ہندو کا مطلب صرف برہمن راجپوت اور اعلی ذات کے لوگ ہیں ،مسلمان ،دلت اور اوبی سی وغیرہ کو انسان نہیں سمجھتے ہیں اسی لئے انہوں نے ان سب کو کتااور کیڑا مکوڑا کہاہے ۔محمود پراچہ نے کہاکہ موہن بھاگوت کا یہ پروگرام سوامی وویکا نند کی یاد میں کیا گیاتھا لیکن ان کی تقریر وویکانند کی سوچ بالکل برعکس تھی ،انہوں نے پورے ہندوستان کی توہین کی ہے اور ملک کی غلط تصویر پیش کی ہے ۔آر ایس ایس کے نزدیک جو ہندو ہیں وہ یقینا نمبر میں کم ہیں لیکن بہت طاقتور ہیں تاہم ہر جگہ یہ خود کو کمزور بتاتے ہیں کہ تاکہ دوسروں کو حمایت مل سکے ۔
موہن بھاگوت کی متنازع تقریر اور مسلمانوں کے بارے میں کہے گئے نازیبا الفاظ پر مشتمل خبر در خبر کا یہ مکمل پروگرام یہاں یوٹیوب پر ملاحظہ فرمائیں ۔

SHARE