سپریم کورٹ کے فیصلے پر کیا ہے لبر ل مردوخواتین کی رائے ؟خاص رپوٹ

سپریم کورٹ نے باہم جنسی پرستی کو جائز ٹھہرانے کے بعد اب غیر ازدواجی جنسی تعلقات کو بھی جرائم کی فہرست سے خارج کردیاہے۔آئین کی 158 سال قدیم دفعہ 497 کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد شادی شدہ مرد و خواتین کا دوسرے سے جنسی تعلق قائم کرنا اب جرم شمار نہیں ہوگا۔
ملت ٹائمز کے نمائندہ منور عالم نے عوامی مقامات پر جاکر ملک کے لبرل خواتین وحضرات سے اس فیصلے کے بارے میں ان کی رائے جاننے کی کوشش کی ہے کہ آیا اس فیصلے پر ان کا کیا رد عمل ہے۔ کیا ان کیلئے یہ بات قابل برداشت ہوگی کہ ان کا شوہر کسی اور خاتون سے جسمانی تعلق رکھے۔ کیا کوئی عورت اس بات کو گوارا کرے گی کہ اس کی بیٹی بغیر شادی کے کسی لڑکے کے ساتھ جسمانی تعلق بنائے۔ کیا کوئی مرد اپنی بیوی کی اس حرکت کو برداشت کرے گا۔ کیا یہ فیصلہ عورتوں کے ساتھ زیادتی ہے یا پھر ان کے حق میں بہتر ہے؟۔ سماج پر اس کا کیا اثر پڑے گا۔
ایسے تمام ایشوز پر ملک کے لبرل خواتین و حضرات کیا سوچتے ہیں۔ سپریم کور ٹ کے فیصلے سے انہیں کتنا اتفاق ہے۔
جانیئے کیلئے دیکھئے یہ رپوٹ۔

SHARE