گاندھی جینتی پر احتجاج کررہے کسانوں کے ساتھ تشدد ،یوپی پولس نے برسائے لاٹھی

کسانوں نے جب غازی پور میں پولس بیریکیڈ توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی، تو پولس نے پہلے ان پر پانی کی بوچھار کی اور اس کے بعد بھی جب وہ نہیں مانے تو آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج بھی کیا
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
آج پورا ہندوستان جہاں مہاتماگاندھی کی 150 ویں جینتی منارہاہے وہیں ملک کے کسان حکومت کی پالیسیوں سے ناراض ہوکر احتجاج کررہے ہیں ،قابل ذکر یہ ہے کہ احتجاج کررہے کسانوں کے ساتھ آج تشدد کا وبھی واقعہ سامنے آیاہے ۔ملت ٹائمز کے مطابق بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے مظاہرین دہلی میں داخل ہونے کی کوشش کرہے تھے جن پر دہلی-اترپردیش سرحد کے قریب غازی پور میں پولس نے لاٹھی چارج کیا، پانی کی بوچھار ماری اور آنسو گیس کے گولے داغے۔یونین کے رہنما راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسان قرض معافی اور دیگر مطالبات کو لے کر دارالحکومت دہلی میں مظاہرہ کے لئے آنا چاہ رہے تھے۔ کسانوں نے جب غازی پور میں پولس بیریکیڈ توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی، تو پولس نے پہلے ان پر پانی کی بوچھار کی اور اس کے بعد بھی جب وہ نہیں مانے تو آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج بھی کیا، اس دوران کچھ مظاہرین کو چوٹیں بھی آئی ہیں۔بعد میں پولس کے سینئر حکام نے کسان رہنماو¿ں سے بات چیت شروع کی۔ بڑی تعداد میں کسان وہاں اپنی گاڑیوں کے ساتھ موجود ہیں۔اس دوران مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی رہائش گاہ پر کسانوں کے مطالبات پر اعلی سطحی میٹنگ ہو رہی ہے جس میں وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ بھی موجود ہیں۔مظاہرین کے مطابق پولس کی اس کارروائی میں کئی کسان زخمی ہوئے ہیں۔

کسانوں کا مطالبات ہیں کہ کسانوں کے گزشتہ سال کے گنے کے بقایہ جات کی ادائیگی اور ایسا نہ کرنے والے چینی مل مالکان کے خلاف کارروائی کی جائے۔کسانوں کے لئے پنشن جاری کیا جائے۔سوامیناتھن کمیٹی کی رپورٹ کا نافذ کی جائے۔مہلوک کسانوں کے اہل خانہ کے لئے گھروں کی تعمیر کی جائے۔فصلوں کے واجب داموں کی ادائیگی کی جائے۔کسانوں کے لئے قرض معافی کا اعلان کیا جائے۔بجلی کے داموں میں کمی کی جائے۔ڈیزل کے داموں میں کمی کی جائے ۔دس سال پرانے ڈیزل ٹریکٹر بند نہ کئے جائیں۔
کسان سنگرش سمیتی کے کنوینر دشینت ناگر نے میڈیا سے کہا کہ گاندھی جینتی پر کسانوں پر لاٹھیاں چلانا جنرل ڈائر جیسا کام کرنا ہے۔ ناگر نے کہا کہ کسان کبھی قانون نہیں توڑتے، ہمارے مطالبات حکومت نہیں سن رہی اس لئے ہم دہلی جا رہے ہیں۔ناگر نے کہا، ”کسانوں کی یاترا آگے بھی جاری رہے گی لیکن کسی طرح کے تشدد کا سہارا نہیں لیا جائے گا۔ ناگر نے کہا، بھوکے کسانوں کے پر پانی کی بوچھار کی جا رہی ہے، آنسو گیس کے گولے داغے جارہے ہیں۔ کسی نے ان پریشان حال کسانوں سے کھانے کو نہیں پوچھا۔ناگر نے کہا کہ ان پولس افسران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے جنہوں نے کسانوں پر تشدد کیا۔ حکومت کو چاہیے کہ کسانوں کے تمام مطالبات قبول کرے۔
کسانوں کے مارچ سے اتر پردیش کی یوگی آدتہ ناتھ کی حکومت بیک فٹ پر آ چکی ہے۔ انہوں نے آج اس مدے پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کے کسانوں کے تمام مسائل کو لے کر ان کی حکومت سنجیدہ ہے اور ان کی تمام پریشانیوں کا مداوا کیا جائے گا۔

SHARE