صحافی مظہر عالم کی کوششوں سے جالندھر میں ایک مسجد کی تعمیر کا آغاز ،سنگ بنیاد کی تقریب میں عوام کو مساجدسے رابطہ رکھنے کی تلقین

جالندھر(ایم این این )
پنجاب کے ضلع جالندھر کے محلہ کھانبڑہ میں مسجد کی سنگ بنیاد کی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے جمعیة شاہ ولی اللہ کے کل ہند صدر حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی نے کہا ہے کہ تاریخ شاہد ہے کہ مسجدیں ہمارے اجتماعی مسائل کے حل کے سینٹر ہواکرتی تھیں ،جب کہ آج مسلمانوں نے مسجد سے دوری بنالی ہے۔انھوں نے کہااسلام مذہب کے سب سے بہتر دور میں اور بعد کے زمانہ میں مسلم سماج کے تمام اہم کام مساجد ہی کے واسطہ سے انجام پایا کرتے تھے،اس طرح مساجد ان فیصلوں کی بھی گواہ ہوجاتی تھیں،چنانچہ سب سے پہلے یہ کام مسجد نبوی میں ہوا اور پھر خلافت راشدہ کے دور میں بھی اسی طریقہ پر عمل ہوتارہا۔ بعد کے زمانہ میں بھی کافی عرصہ تک مسلم سماج اور مساجد کا فاصلہ نہیں رہا ۔انھوں نے کہا جب سے مسلم عوام اور مساجد کا فاصلہ بڑھا ہے،تب سے یہ امت مصیبتوں سے دوچار ہے۔انھوں نے کہا امام شریعت کا نمائندہ ہوتا ہے ،جس کا فرض صرف یہی نہیں کہ وقت کی نماز پڑھادی ،بلکہ امام کی ذمہ داری ہے کہ مصلیوں کے بچوں کی تعلیم کی بھی فکر کرے اور تربیت کی بھی ،لوگوں کی اصلاح کرے اور سماج میں پنپ رہی برائیوں کے خاتمہ کی ہرممکن کوشش کرے۔انھوں نے کہا امام ہی سماج سے فاصلہ بناکر رہے گا تو کام کیسے چلے گا۔مولانا نے مزید کہا یہ صدی مجھے لگتا ہے کہ یہ ہمارے لیے سنہری موقع ہے ،ہم اس صدی میں مساجد کے ذریعہ عام مسلمان کو عمل صالح کے لیے تیار کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا پنجاب وہریانہ جیسے خطوں میں اسی نبوی نہج پر کام کرنے کی ضرورت ہے جو بالکل شروع اسلام میں تھا،یہی ایک ایسا راستہ ہے جس کو اختیار کرکے امت مسلمہ کامیابی کی بلندیوں کو چھوسکتی ہے۔ انہوں نے صحافی محمد مظہر عالم مظاہری کو مسجد کیلئے زمین ایکوائرکرنے کیلئے مبارکباد دی ۔ مفتی اعظم پنجاب مفتی ارتقا الحسن کاندھلوی نے سینئر صحافی مظہر عالم مظاہری کو ان کی انتھک کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ مساجد سے وہی لوگ جڑتے ہیں جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان ویقین رکھتے ہیں ،یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو نماز اداکرتے ہیں اور راہ خدا میں اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا اللہ کے گھر سے محبت ایمان کی علامت ہے۔
مفتی ارتقا الحسن نے مزید کہاکہ مساجد شعائر اسلام سے ہیں اور اس امت کا تعلق مساجد سے ایمان کا ہے ا،مساجد کے توسط سے ہماری پہچان ہوتی ہے۔ اس دور دراز علاقہ میں مسجد کا وجود بڑے ثواب کی بات ہے۔نظامت کے فرائض صحافی مظہر عالم مظاہری نے انجام دئیے۔ آخر میں مولانا محمد کلیم نے صحافی مظہر عالم مظاہری کو اس نیک کام کے لیے مبارکباد پیش کی۔ شرکا میں جامعہ دار السلام انبالہ کے مہتمم مولانا جاوید ندوی اور سرہند مدرسہ کے مہتمم مولانا مسرت ندوی،گنور سے ارشد ندوی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
وہیںپنجاب وقف بورڈ ممبرکلیم آزاد نے کہا کہ وقف بورڈ کبھی بھی مسجد کی مخالفت میں نہیں رہا ہے۔ کچھ لوگ ہمیں بدنام کرنے کیلئے افواہیں پھیلارہے ہیں کہ میں مسجد کیلئے رکاوت بن رہاہوں۔ اس موقع پنجاب وقف بورڈ ممبر کلیم آزاد، سابقہ بورڈ ممبر عثمان قریشی، جبار خان، ، کاشف کاظمی، عثمان قریش، حاجی ظہیر،حاجی شاہد، عبدالستار ٹھیکیدار، امجد خان، ڈاکٹر امتیاز ،عابد حسن سلمانی، ناصر سلمانی،باری سلمانی،اختر سلمانی، مولانا جاوید ندوی، جامعہ دارالسلام انبالہ کے مہتمم مولانا جاوید ندوی اور سرہند مدرسہ کے مہتمم مولانا مسرت ندوی ، حافظ اطہر آزاد، حافظ انتظار جنڈیالہ، حاجی شکیل، محمد علی، علی احمد، منظر عالم، علاءالدین چاند، ایوب سلمانی، ایوب جوہری،حاجی غلام سرور صبا پھگواڑہ، موجود تھے۔

SHARE