فلسطین کے خلاف صدی کی ڈیل نافذکرنے کی کوشش کی گئی تو پوری فلسطینی قوم سروں پر کفن باندھ کر میدان میں نکل آئے گی :اسماعیل ھنیہ

مقبوضہ بیت المقدس (ایم این این)اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ قضیہ فلسطین کے خلاف امریکی سازشی منصوبہ”صدی کی ڈیل” نافذ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اگرایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو پوری فلسطینی قوم اس کے خلاف سروں پر کفن باندھ کر میدان میں نکل آئے گی اور ہم مسلح مزاحمت کے ذریعے اسے ناکام بنائیں گے۔

ایران کے دارالحکومت تہران میں منعقدہ اتحاد امت کانفرنس سےویڈیو خطاب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ “ہم ایسا تزیراتی طاقت ور اتحاد قائم کرنا چاہتے ہیں جس میں قضیہ فلسطین کے لیے لڑنے والی تمام قوتیں یکجا ہوکر اپنی قوت مجتمع کردیں۔

انہوں‌ نے مزید کہا کہ ‘صدی کی ڈیل’ کی امریکی سازش کو کامیاب نہیں‌ہونے دیاجائے گا۔ ہمارے پاس مقدسات کےدفاع کے لیے راستے کھلے ہیں۔ ان میں مسلح مزاحمت کا راستہ بھی ہے۔ جامع مسلح مزاحمت قضیہ فلسطین کے تصفیے کے خلاف حفاظتی ڈھال ہے۔

خیال رہے کہ “صدی کی ڈیل” امریکا کا مشرق وسطیٰ کے لیے مجوزہ امن منصوبہ ہے جس کا مقصد قضیہ فلسطین کو صہیونیوں کی منشاء کے مطابق ختم کرنا ہے۔اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ مسلح مزاحمت کی تمام شکلیں ہمارا تزویراتی فیصلہ ہے اور اس فیصلے کو پوری فلسطینی قوم کی حمایت حاصل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ارض وطن کو آزاد کرانے، ریاست کی تاسیس اور عوام کی خدمت کا جذبہ اور صلاحیت موجود ہے۔اس ہدف میں پوری دنیا کو ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔حماس رہ نما نے عرب اور اسلامی قوتوں کو قضیہ فلسطین کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے پر زور دیا۔

انہوں ‌نے کہا کہ قضیہ فلسطین اس وقت انتہائی نازک دور سے گذر رہا ہے۔ القدس کو صہیونی دشمن کو دینے کی امریکی اور عالمی سازشوں کے بعد مسجد اقصیٰ کی تقسیم کی سازشیں بھی جاری ہیں۔

SHARE