ابیناز جان علی
7 دسمبر 2018کو ماریٹم ریزورٹ اینڈ اسپا میں ٹرین ٹو گین کے زیرِ اہتمام وومن آف دی ائیر کی تقریب کا نہایت تزک و احتشام سے انعقاد کیا گیا۔ پچھلے دو سالوں سے ٹرین ٹو گین نے مختلف شعبوں میں خواتین کی حوصلہ افزائی اور ان کی کارکردگیوں کو سراہنے کے لئے 100 most Influential womenکی تقریب منعقد کی تھی۔ اس سال اس تقریب کو وومن آف دی ائیر سے موسوم کیا گیا کیونکہ امسال ایورڈ کے زمرے میں اضافہ ہواہے۔ جن خواتین کا شمار ان سو نمائندہ خواتین میں نہیں ہو پایا ان کی محنت کا اعتراف کرتے ہوئے ان کو Recognition Award دیا گیا۔ نیز جن خواتین کو مسلسل دو سالوں سے 100 most Influnetial Women Award کا اعزاز دیا گیا تھا ان کو وومن سوپر اچیور کا اعزاز دیا گیا۔ اس کے علاوہ ۱۸ سے ۳۰ سال کی خواتین کو امرجنگ لیڈیزکا خطاب دیا گیا۔
مرکزی دروازے پر قومی پیراہن میں ملبوس خوبصورت رقاصہ نے قومی رقص سیگا سے مہمانان کا استقبال کیا۔ کانفرنس ہال میں ڈیڑھ سو سے زائد لوگ شامل تھے۔ اس موقعے کے لئے ٹرین ٹوگین نے ملک کی بہترین خواتین کو یکجا کرنے کا حوصلہ کیا تھا۔ کانفرنس ہال کی میزوں کو دنیا کی مشہورومعروف خواتین کے نام دئے گئے تھے۔ اپرا وینفری کے نام کی میز پر بیٹھ کر میں مسکرائی کیونکہ گزشتہ ایک سال سے اپرا کی ویڈیوز سے مجھے آگے جانے کی ہمت ملی اوراپرا کی زندگی اور اقوال سے متاثر ہوکر میں نے اپنا راستہ تلاش کیا تھا۔
±پروگرام کا آغاز تقریباً چھ بجے قومی ترانے سے ہوا۔ بطور مہمانِ خصوصی محترمہ سلیکھا جیپول رادوا صاحبہ صدرِ بلدیہ قاتربورن اور ہندوستان سے تشریف لائی ہوئیں محترمہ پریرناسنگھ، صدر پرامسنگ انڈین سوسائٹی حاضر تھیں۔ پروگرام کی نظامت رجیشوری سمبھو اور جلیلا حسن علی نے کی۔
منگل ۲ نومبرکو ورلڈ لیڈرشپ کانگریس کی جانب سے نو خواتین کو وومن لیڈیز آف افریقہ کے خطاب سے نوازا گیا۔ انعام یافتہ خواتین نے باری باری اس تقریب میں اپنے تاثرات پیش کئے جن سے یہ باتیں سامنے آئیں کہ خواتین کو آگے جانے کے لئے مردوں کا سہارا چاہئے۔ کامیاب خاتون کے پیچھے بھی مرد کا ہی ہاتھ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سازگار ماحول کی اہمیت، اپنی صلاحیتوں پر یقین اور اپنے کام میں خوشی پانے کی بھی صلاح دی گئی۔ نیز اپنے کام میں آگے جانے کے لئے خلوص، لگن، صداقت اور ایمانداری درکار ہیں۔ ان تقاریر نے ہال میں موجود خواتین کے دلوں میں عجیب کیفیت پیدا کی کیونکہ پیشہ وارانہ زندگی میں آگے جانے کے لئے کئی قربانیاں درکار ہیں اور کئی مشکلات کو بھی عبور کرنا پڑتا ہے۔
پروگرام کے دوران سامعین کو موریشس کی یہذیبی رقص سیگا کی دلفریب پیش کش سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملا۔
بعد ازآں حاضریں سے مخاطب ہوتے ہوئے ٹرین ٹو گین کے صدر ڈاکٹر ہریش بھیمل صاحب نے اس بات کی نشاندہی کی کہ لڑکیاں پرائمری اور ثانوی سطح پر نمایاں صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتی ہیں لیکن یونیورسٹی اور ملازمت کی دنیا میں مرد ان پر سبقت پاجاتے ہیں۔ چنانچہ ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے وومن آف دی ائیر ایوارڈ کو وجود میں لایا گیا۔ ٹرین ٹو گین کمپنی کو ورلڑد لیڈرشپ کانگریس کی جانب سے بہترین برینڈ کا اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر بھیمل نے مزید بتایا کہ ایورڈ کے قیام کے دو سالوں میں انعام یافتہ خواتین نے آپس میں مضبوط نیٹ ورک قائم کیا ہے اور سماجی فلاح و بہبودی کے متعددپروجیکس پر بھی کام کر چکی ہیں۔
میرے لئے باعثِ مسرت ہے کہ فن و ثقافت کے زمرے میں اردو کے لئے میری کاوشوں کے لئے مجھے وومن آف دی ائیر influential Women 100 most کا اعزاز ملا۔ میں تہہ دل سے ٹرین ٹوگین کی شکر گزار ہوں اور مجھے اس بات کا بھی فخر ہے کہ اردو کے لئے میں پہلی خاتون ہوں جسے یہ اعزاز حاصل ہوا۔ مجھے امید ہے کہ میری کامیابی دوسروں کو اردو کے لئے مثبت سوچ کی طرف راغب کرے گی اور اس زبان کی ترقی و ترویج کے لئے دوسری خواتین بھی پیش پیش رہیں گی۔