مولانا زبیر احمد قاسمی کا انتقال ملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ ۔ہزاروں باصلاحیت علماءکی ایک کھیپ انہوں نے تیار کی ہے :ایم پی مولانا بدر الدین اجمل

نئی دہلی(ملت ٹائمز)

آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ کے قومی صدر ورکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل قاسمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ یہ جان کر بے انتہاء رنج و الم ہوا کہ فقیہ ِملت، مشہور عالمِ دین اور بہار کے مشہورو معروف ادارہ جامعہ عربیہ اشرف العلوم کنہواں ،سیتامڑھی، بہار کے ناظمِ اعلی اور اسلامک فقہ اکیڈم، انڈیا کے رکن تاسیسی حضرت مولانا زبیر احمد قاسمی کا وصال ہو گیا  ہے جو علمی دنیا کے لئے بالخصوص اور ملت اسلامیہ کے لئے بالعموم ایک عظیم خسارہ ہے۔بلاشبہ  مولانا کے انتقال کے ساتھ ہی ملت نے ایک عظیم فقیہ، مایہ ناز محدث، صاحب بصیرت منتظم اور اسلاف کی عظیم الشان روایات کا پاسدار عالمِ دین کھو دیا ہے۔حضرت کے انتقال کے وقت احقر عمرہ کے سفر پر تھا، ہمارے لیے یہ خبر یقیناً اندوہناک تھی، کیونکہ حضرت نے اپنی علمی و انتظامی زندگی میں ہزاروں باصلاحیت نوجوانوں کی ایک کھیپ تیار کی جو دنیا بھر میں دین کی بے مثال خدمات انجام دے رہے ہیں. حضرت کے زیر ِتربیت و سر پرستی اشرف العلوم کنہواں کے طلباء بڑی تعداد میں دارالعلوم دیوبند کے داخلہ امتحام میں کامیاب ہوتے رہے ہیں جس کی وجہ سے اس ادارہ کو بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا رہا ہے۔یہ سب اس بات کی دلیل ہے کہ آپ کے زیرِ انتظام جامعہ  اشرف العلوم نے کامیابی کے بہت سے مراحل طے کئے ہیں۔ اس سے پہلے حضرت نوراللہ مرقدہ ایک عرصہ تک دارالعلوم سبیل السلام حیدرآباد کے شیخ الحدیث کی  حیثیت سے بھی علوم نبوت کی روشنی پھیلاتے رہے ہیں،کئی کتابیں تصنیف کرکے امت کو علمی ذخیرہ فراہم کیا ہے اور بالآخر ستر سالوں تک دینی،ملی اورعلمی خدمات انجام دینے کے بعد انہوں نے دارِ بقا کے لئے رخت سفر باندھ لیا ۔قحط الرجال کے اس دورمیں حضرت کا  سایہ اس امت کے لئےعظیم سرمایہ کی حیثیت رکھتا تھا ،اسلئے ان کے انتقال سے امت میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے۔

اللہ تعالیٰ حضرت کی بال بال مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے. آپ کے وصال سے امت میں جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی تلافی کی صورت پیدا فرمائے. اس موقعے پر ہم اشرف العلوم کنہواں اور حضرت کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔