امام مہدی ،مسیح موعوداوردجال

مکرمی !
مذہب اسلام ایک جامع اور مکمل مذہب ہے ۔اس کی تعلیمات محمدﷺپر مکمل ہوچکی ہیں۔مذہب اسلام نے دین کے کسی گوشے کو تشنہ نہیں چھوڑا ہے ۔اسلامی عقیدوں میں ایک عقیدہ مسیح موعود، امام مہدی علیھاالسلام اوردجال کا ہے ۔صحیح احادیث کی روشنی میں مسیح موعود اور امام مہدی علیھاالسلام دومتعددشخصیات ہیں ۔امام مہدی مدینہ کے اندر پیداہونگے۔حضرت فاطمہ رضیؓ کی اولاد سے ہوں گے ۔ ان کا نام محمد ،لقب مہدی اور والد کانام عبداللہ ہوگا۔چالیس سال کی عمرمیں شام کے چالیس ابدالیوں کی جماعت امام مہدی کوطواف کعبہ کے دوران پہچانے گی ۔دوسال عیسیٰ علیہ السلام کی نیابت میں رہیں گے ۔ امام مہدی جب جامع دمشق شام پہنچیں گے توعیسیٰ علیہ السلام آسمان سے زمین پر مسجددمشق کے مینا ر پر اتارے جائیں گے ۔ عیسی علیہ السلام پہلی نماز امام مہدی علیہ السلام کے پیچھے اداکریں گے ۔ امام مہدی مسلمانوں کی کئی جنگوں میں بھی حصہ لیں گے ۔سات سال آپ کی خلافت ہوگی ۔عیسی علیہ السلام کے دوبارہ نزول پر بھی ان کوعیسی ابن مریم ہی کہا جائے گا۔قیامت کے قریب عیسی علیہ السلام کانزول ہوگا۔دمشق کی مسجد کے مشرقی سفیدمینار پر نازل ہوں گے ۔پہلی نمازامام مہدی کے پیچھے پڑھیں گے باقی تمام نمازوں کی امامت کرائیں گے ۔دوزرد رنگ کی چادروں میں ملبوس ہونگے ۔انتہائی قسم کے عادل حاکم ہونگے ،پوری دنیامیں اسلام پھیلائیں گے ۔دجال کومقام ’’لد‘‘( جواس وقت اسرائیل کی فضائیہ کا ائیربیس ہے ) پر قتل کریں گے۔ نزول کے بعد45؍سال قیام کریں گے ۔محمدﷺ،ابوبکرؓاورحضرت عمرؓکے پاس دفن کئے جائیں گے۔ دجال ایک متعین شخص کانام ہے ۔دجال سب بڑافتنہ پرورشخص ہوگا۔تمام انبیاء نے اپنی امتوں کودجال کے فتنے سے ڈرایا ہے ۔دجال عراق اور شام کے درمیانی راستہ سے نکلے گا۔پوری دنیا میں فسادبرپا کر ے گا۔دجال خدائی کادعویٰ کرے گا۔ایک آنکھ کاکانا ہوگا۔مکہ اور مدینہ کی مقدس سرزمین میں داخل نہیں ہوپائے گا۔اس کے حامی اور اس کوماننے والے زیادہ تر یہودی ہونگے ۔70؍ہزار یہودیوں کی جماعت دجال کی فوج میں شامل ہوگی ۔مقام ’’لد‘‘پرعیسیٰ علیہ ا لسلام کے ہاتھوں اورآپ ہی کے ہتھیا ر سے قتل ہوگا۔صحیح احادیث سے ماخوذمذکورہ نکات سے یہ ثابت ہواکہ یہ سب شخصیت ہیں، امام مہدی ،عیسیٰ علیہ السلام دو الگ الگ شخصیات ہیں ۔عیسیٰ علیہ السلام ماں کے پیٹ سے پیدا نہیں ہونگے بلکہ آسمان سے اتارے جائیں گے ۔ امام مہدی کو مکہ میں طواف کعبہ کے دوران پہچانا جائے گا۔عیسیٰ علیہ السلام دنیاپر حکومت کریں گے ۔امام مہدی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی فاطمہؓ کی نسل سے ہونگے۔ یہ تمام نشانیاں ہیں جس میں امت کے کسی طبقہ کاکوئی اختلاف(سوائے چندمعمولی چیزوں کے ) نہیں ہے ۔ مسلمانوں اور بالخصوص ہماری نوجوان نسل جوکہ دینی تعلیم سے نابلدہے کوجان لیناچاہئے کہ یہ وہ معیار ہیں جس کی صورت میں امام مہدی ، عیسی علیہ السلام اور دجال کی پہچان ہوگی ۔چونکہ یہ عقیدے کامعاملہ ہے اس لئے ہم تمام مسلمانوں کوبہت ہی حساس رہناچاہئے۔ساتھ ہی کسی بھی فتنہ سے نمٹنے میں حکمت کادامن ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہئے ۔مسیح موعود اور امام محمدی کے حالیہ فتنہ کی سرکوبی امام جمعہ اور تبلیغی جماعت کے لوگوں سے اچھاکوئی نہیں کرسکتا ۔یہ ایک خاموش نیٹ ورک ہے ۔اس سے بڑاکوئی اور نیٹ ورک مسلم امہ کے پاس نہیں ہے ۔ہم جس طرح اور باتوں کی نصیحت جماعت میں جاکر کرتے ہیں ۔اس عقیدے کے بنیادی مسائل کوبھی بیان کر سکتے ہیں ۔یہ کام خاموش فتنے کا خاموش جواب ہوگا۔امید کہ یہ حل انتہائی کامیاب حل ہوگا۔
سیف ازہر
جامعہ ملیہ اسلامیہ ،نئی دہلی
saifazhar2@gmail.com

SHARE