شام میں امریکی فضائی حملہ سے متعدد بچوں سمیت 70 عام شہری جاں بحق 

شام کے مشرقی علاقے میں منگل کو امریکی قیادت والے سلامتی فورس کے ہوائی حملوں میں 70 عام شہری ہلاک ہوگئے اور کئی دیگر زخمی ہوگئے۔

دمشق: شام کے مشرقی علاقے میں منگل کو امریکی قیادت والے سلامتی فورس کے ہوائی حملوں میں 70 عام شہری ہلاک ہوگئے اور کئی دیگر زخمی ہوگئے۔

ہوائی حملے مشرقی علاقے میں واقع دیر الزور میں بے گھر لوگوں کے کیمپوں کو نشانہ بنا کرکئے گئے تھے۔ اسلامک اسٹیٹ کے مشرقی فرات علاقے میں قبضے میں اضافہ کی وجہ سے ہوائی حملوں میں اضافہ کیا گیا۔ امریکی حامی شامی ڈیموکریٹک فورس (ایس ڈی ایف) کے میڈیا دفتر کے سربراہ مصطفی کے مطابق مشرقی شام کے مشرقی فرات علاقے میں آئی ایس کے خلاف حملوں کے آخری مرحلے پر مہم شروع کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دیر الزور کے مشرق دیہات علاقے کے بغوز شہر سے 20000 سے زیادہ عام شہریوں کو نکالے جانے کے بعد ایس ڈی ایف نے مشرقی فرات علاقے میں آئی ایس کے قبضے والے علاقوں میں سنیچر کی رات ہوائی حملے شروع کی تھی۔ اس مہم میں امریکی فوج بھی ایس ڈی ای کے ساتھ مل کر آئی ایس کے قبضے والے علاقے خالی کرانے کی مہم میں مصروف ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائیٹرز‘ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ جنگی طیارے الباغوز کی فضاء میں دیکھے گئے۔ اسی دوران دھوئیں کے سفید بادل بلند ہوئے۔ امدادی کارکنوں نے وہاں پہنچنے کی کوشش کی تاہم مسلسل بمباری کی وجہ سے متاثرین تک رسائی حاصل نہیں ہوسکی۔

خیال رہے کہ شام میں سیرین ڈیموکریٹک فورس یعنی ’ایس ڈی ایف‘ نے دیر الزور گورنری میں ‘داعش’ کے خلاف ہفتے کے روز سے فیصلہ کن آپریشن شروع کیا ہے۔ ایس ڈی ایف کو عالمی اتحادی فوج کی معاونت بھی حاصل ہے۔

ایس ڈی ایف کے ترجمان مصطفیٰ بالی نے بتایا کہ انتہا پسند سخت مزاحمت کررہے ہیں۔ سوموار کے روز داعشی جنگجوؤں کی طرف سے ایک بڑا حملہ کیا گیا جسے پسپا کردیا گیا۔ گذشتہ روز بمباری کے دوران ہی 1500 افراد نے وہاں سے نقل مکانی بھی کی ہے۔ سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے اپنی سیکیورٹی میں 17 ٹرکوں پر خواتین اور بچوں‌کو سوار کرنے کے بعد اپنے زیرکنٹرول علاقے میں پہنچایا۔