جالنہ: جمعیۃ علماء ضلع جالنہ نے آج پلوامہ (کشمیر) میں دہشت گردانہ حملے کے نتیجہ میں ۴۹؍ فوجیوں ہلاک ہوگئے ،اس حملہ کی سختی سے مذمت کی ،اور جمعیۃعلماء (ارشد مدنی) کے وفد نے جالنہ ضلع کے کلکٹر کو میمورنڈم دیا،اس سے قبل جمعیۃ علماء کے دفتر واقع باغبان مسجد میں مذمتی نشست منعقد کی گئی ،جس میں معززین شہر نے شرکت کی اور اپنے تأثرات کے ذریعہ اس بزدلانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا،کلکٹر کو دیئے گئے میں حکومت وقت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس حملے میں ملوث مجرموں کو جلد از جلد بے نقاب کیا جائے، اور انہیں سخت ترین سزا دی جائے، اور شہید ہونے والوں کے ورثاء کو مناسب معاوضہ دیا جائے، اور یہ کہ جمعیۃ علماء ہند مصیبت کی اس گھڑی میں حکومت وقت کے ساتھ کھڑی ہے، نیز جمعیۃ علماء نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی ہے اور ملک میں قومی یکجہتی کے لئے ہمہ وقت کوشاں رہی ہے ،نیز اس بات کا اظہار کیا گیا کہ خصوصاً ملک میں الیکشن کے موقع پر ایسے حادثے کا ہونا بھی ملک کے تمام سماج کے لوگوں کے لئے باعث تشویش ہے ،محضر دینے والوں میں مولانا سید نصر اللہ حسینی سہیل ندوی (صدر جمعیۃ علماء ضلع جالنہ) ایوب خان (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع جالنہ) اقبال پاشاہ (NCP) قائد جالنہ،محمد افتخار الدین (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع جالنہ)مولانا عیسیٰ خان کاشفی (صدرجمعیۃ علماء جالنہ) حافظ عبد السلام قریشی (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع جالنہ) حاجی محمد سلیم باوا (نائب صدرجمعیۃ علماء جالنہ) عبد الحفیظ پتر کار، عامر پاشاہ کونسلر جالنہ،محمد احتشام الدین باغبان (خازن جمعیۃ علماء شہر جالنہ) مفتی محمد کوثر آفاق صاحب، حافظ محمد ایوب انصاری رکن جمعیۃ علماء جالنہ،محمد اشفاق کاغذی رکن جمعیۃ، ڈاکٹر جمعہ خان رکن جمعیۃ، فیض سبحانی صاحب جالنہ، بدر چاؤش، مولانا حنیف مفتاحی (نائب صدر جمعیۃ علماء جالنہ) مولانا عبد اللہ سراجی،غیاث سر،محمد سلیم انصاری، نصیر بھائی، ممتاز خان صاحب ، شیخ جمیل سر، علی بن مبارک چاؤش، سید فضیل حسینی وغیرہ تھے۔