ہندوستان خفیہ جانکاری فراہم کرنے کے ساتھ امن بحالی کے لیے ایک موقع دے، پاکستانی پی ایم عمران کی اپیل

پاکستان کے وزیر اعظم دفتر نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’ پی ایم عمران خان اپنی زبان پر قائم ہیں کہ اگر ہندوستان کارروائی لائق خفیہ جانکاری دیتا ہے تو ہم لوگ فوری کارروائی کریں گے۔ ‘‘

جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلہ پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رشتے تلخ ہیں۔ پاکستان کو خوف ہے کہ ہندوستان بدلہ لینے کے لیے حملہ کر سکتا ہے۔ حملے سے بچنے کے لیے پاکستان کی تیاریوں کی بھی خبریں آ رہی ہیں۔ اسی درمیان پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ہندوستان سے امن بحالی کے لیے ایک موقع دینے کی بات کہی ہے۔ پاکستانی پی ایم نے یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی زبان پر قائم رہیں گے۔ اتنا ہی نہیں، عمران نے کہا کہ اگر ہندوستان پلوامہ حملے پر پاکستان کو ’کارروائی کے لائق خفیہ جانکاری‘ دستیاب کراتا ہے تو اس پر فوری کارروائی کی جائے گی۔

پاکستانی پی ایم کا بیان پی ایم مودی کے اس اعلان کے بعد آیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’دہشت گردی کے خلاف پوری دنیا میں عام اتفاق ہے۔ دہشت گردی کے قصورواروں کو سزا دلانے کے لیے ہم مضبوطی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس بار حساب ہوگا اور برابر ہوگا۔ ہم جانتے ہیں کہ دہشت گردی کو کس طرح کچلنا ہے ۔‘‘

واضح رہے کہ پی ایم مودی نے عمران خان کو پاکستانی پی ایم بننے کے بعد مبارکباد دینے کے لیے فون کیا تھا جس میں انھوں نے پاکستانی پی ایم سے کہا تھا کہ آئیے غریبی اور ناخواندگی کے خلاف لڑائی لڑتے ہیں۔ اس بات کو یاد کرتے ہوئے پی ایم مودی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’میری اس بات کے جواب میں خان نے کہا تھا کہ مودی جی میں پٹھان کا بچہ ہوں، سچ بولتا ہوں، سچا کرتا ہوں۔ آج ان کے الفاظ کو کسوٹی پر تولنے کا وقت ہے ۔“

پاکستان کے وزیر اعظم دفتر نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’پی ایم عمران خان اپنی زبان پر قائم ہیں کہ اگر ہندوستان کارروائی لائق خفیہ جانکاری دیتا ہے تو ہم لوگ فوری کارروائی کریں گے۔‘‘ خان نے بیان میں کہا کہ پی ایم مودی کو ’امن کا ایک موقع‘ دینا چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ عمران خان پہلے بھی کارروائی کی بات کہتے رہے ہیں۔ 19 فروری کو بھی عمران نے ہندوستان کو بھروسہ دلایا تھا کہ اگر کارروائی کے لائق ثبوت دیا جائے گا تو قصورواروں کے خلاف پاکستان ضرور کارروائی کرے گا۔ حالانکہ ہندوستان نے عمران خان کی اس پیشکش کو ایک بہانہ بتایا تھا۔