موتیہاری: (فضل المبین – ملت ٹائمز ) ڈھاکہ حلقہ کے چندن بارہ گاؤں میں اپنے والدین اور خاندان سے بغاوت کرکے ہندو سے شادی کرنے والی گڑیا کو سسرال والوں کے ذریعے زندہ جلا دیا گیا جس کے بعد لوگ مشتعل ہوکر سڑکوں پر انصاف مانگنے لگے ۔جس کی وجہ سے ڈھاکہ بیرگنیا شاہراہ قریب تین گھنٹے تک متاثر رہا۔ لوگوں کے مطابق بدھ کی صبح کی پولیس کو اس واقعہ کی اطلاع دی گئی تھی لیکن ڈھاکا پولیس نے اس معاملے میں لاپرواہی برتتے ہوئے اندیکھی کی کرنے کی کوشش کی۔ جس کے بعد لوگوں کا غصہ ٹوٹا اور لوگ سڑک پر اتر آئے ۔ لوگوں کے مطابق چندن بارہ گاؤں میں اپنے گھر والوں کی مدد سے بدھ کی رات اپنی اہلیہ گڑیا پر مٹی تیل ڈال کر آگ لگا دی ۔گڑیا کو بدھ کی صبح موتیہاری ریفرل اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی موت ہوگئی ۔ پولیس اس معاملے میں گڑیا کے شوہر شری رام اور اس کے ساس کو حراست میں لے کر معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ اس واقعے کے بعد گاؤں کے لوگوں میں کافی غم و غصہ ہے۔موقع پر پہنچ کر سرکل انسپکٹر امریندر کمار اور ڈھاکہ تھانہ صدر اجے کمار نے لوگوں کو بتایا کہ گڑیا کے شوہر اور ساس کو گرفتار کر لیا گیا ہے تب جاکر لوگوں نے جام ہٹایا ۔ واضح ہو کہ گڑیا ہردیا گاؤں کے عالم دین کی بیٹی تھی جسے اپنے دام عشق میں پھنسا کر چندن بارہ گاؤں کے بھدہی کے بیٹے شری رام نے شادی کر لی تھی اور اسے لے کر ممبئی چلا گیا تھا ۔ ایک بچہ بھی پیدا ہوا تھا جس کے بعد وہ اپنی اہلیہ سمیت گاؤں چندن بارہ آیا تھا۔ اسی بیچ شری رام نے اپنے گھروالوں کی مدد سے گڑیا کو زندہ جلا دیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ گڑیا کو انصاف ملے ۔ ڈی ایس پی نے موقع پر پہنچے انسپکٹر امریندر کمارنے بتایا کہ گڑیا کو ہر حال میں انصاف ملے گا ۔