حدیثِ رمضان المبارک (دوسرا روزہ )

عبد اللہ سلمان ریاض قاسمی
اس ماہ مقدس کی فضیلت و اہمیت قرآ ن و حدیث میں متعدد اسلوب میں بیان کیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : شَہْرُ رَمَضاَنَ الَّذِی اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ ہُدًی لِّلنَّاسِ۔ (البقرہ) ماہِ رمضان ہی وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کے لئے باعث ہدایت ہے۔
اور فرمایا: حٰآ وَالْکِتٰبِ الْمُبِیْن۔ اِنَّا اَنْزَلْنٰہُ فِی لَیْلَۃٍ مُّبَارَکَۃٍ۔(الدخان ) حآ قسم ہے (اس ) کتابِ واضح کی کہ ہم نے اس کو ایک برکت والی رات میں اتارا۔مزید فرمایا : اِنَّا اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ (القدر) بے شک ہم نے اسے (قرآن کو) شبِ قدر میں اتا را ہے۔
روزے کی فضیلت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ جس طرح آج کل دنیا میں کچھ خاص مہمانوں کے لئے کسی خاص موقع پران کے استقبال کے لئے الگ سے دروازے بنائے جاتے ہیں ، خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ نے روزہ داروں کے استقبال میں ایک خصوصی دروازہ بنا رکھا ہے جس سے قیامت کے دن صرف روزہ دار ہی داخل ہوں گے۔ جیسا کہ مندرجہ ذیل حدیث سے واضح ہوتا ہے: عَنْ سَہل بنِ سَعْدٍ رَضی اللہ عنہُ قَالَ : قاَلَ رَسُولُ اللّٰہِ ﷺ اِنَّ فِی الْجَنَّۃِ باَباً یُقَالُ لَہُ الرَّیَّانُ، یَدخُلُ مِنْہُ الصَّائمُونَ یَومَ القِیاَمۃِ لاَیدخُلُ مِنْہُ اَحدٌ غَیرُہُمْ۔ حضرت سہل بن سعدؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جنّت میں ایک خصوصی دروازہ بنایا گیا ہے جس کا نام 249249 ریّان ،، ہے جس سے قیامت کے دن روزہ دار گزریں گے۔ ان کے علاوہ اس دروازے سے کوئی دوسرا نہیں گزرے گا۔ (بخاری مسلم)
رَمَضاَن لفظ 249رمض، سے مشتق ہے جس کے لغوی معنیٰ حرارت اور تپش کے ہیں۔ اس مہینے کا نا م رمضان اس لئے رکھا گیا کہ یہ گناہوں کو اس طرح جلا دیتا ہے جس طرح انسان کے جسم کو آفتاب کی تپش جلادیتی ہے۔روزہ جفا کشی سکھاتا ہے، حق پر ثابت رہنے کی قوت پیدا کرتاہے اور نظم و ضبط کی تعلیم دیتا ہے۔ روزہ انسان کی دنیوی، روحانی، مادی، طبی،اخلاقی اورنفسیاتی ہر قسم کی برائیوں اور بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
اس ماہ مقدس کی اہمیت اس بات سے روشن ہوجاتی ہے کہ قرآن مقدس جو اللہ تعالیٰ نے امتِ محمدیہ کو دیا اس کا نزول اسی طرح دیگر مقدس کتابوں کا نزول اسی ماہ مقدس کے اندر ہوا۔روزہ جو دیگر ادیان میں بھی تھا اس کی فرضیت اسی ماہ مقدس میں ہوئی۔اس مہینہ کو قیام اللیل (نمازِتراویح) سے نوازا گیا جو دوسرے مہینوں میں نہیں ہے۔اس مہینہ کی طاق راتوں میں سے ایک رات 249249 لیلۃ القدر ، ، اور 249249 لیلۃ مبارکۃ ،، ہے جس میں عبادت ،ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے۔اس ماہ میں عبادت کا ثواب بڑھادیا جاتا ہے۔اس ماہ کو صدقات و خیرات اور فطروں سے فضیلت دی۔اس مہینہ میں ایک خاص عبادت اعتکاف کو رکھا۔ (ملت ٹائمز)
SHARE