نئی دہلی(ایم این این )
کانگریس نے گوا میں حکومت سازی کا دعوی پیش کیا ہے۔ کانگریس نے اس حوالہ سے گونر مردولا سنہا کو خط ارسال کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ ”رکن اسمبلی فرانسس ڈیسوزا کے انتقال کے بعد سے اسمبلی میں بی جے پی کے پاس محض 13 ارکان اسمبلی ہیں اور منوہر پاریکر کی قیادت والی حکومت اکثریت میں نہیں ہے۔ جو پارٹی اکثیرت میں نہیں ہے اسے حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ موجودہ حکومت کو برخاست کیا جائے اور سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطہ کانگریس کو حکومت سازی کا موقع دیا جائے۔
دریں اثنا گوا بی جے پی کے صدر ونے تندولکر نے کہا کہ ان کی پارتی کے تمام ارکان کو میٹنگ میں شامل ہونے کے لئے طلب کیا گیا ہے۔ ان کے بقول ریاست میں سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کسی بھی وقت حکومت سازی نہیں کر سکتی، اپریل میں گوا میں ضمنی انتخابات ہونے ہیں، پارٹی کو اس کے لئے بھی تیاری کرنی ہے۔“ تندولکر نے کہا کہ انہیں کانگریس کی فکر نہیں ہے۔
گوا کے سابق وزیر اعلیٰ فرانسس ڈیسوزا کا حال ہی میں انتقال ہو گیا تھا۔ 64 سالہ ڈیسوزا کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ ان کا امریکہ میں علاج ہو چکا تھا۔ وہ راجیو کانگریس کے امیدوار کے طور پر 1999 میں گوا اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ 2012 میں منوہر پاریکر کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت سازی کے بعد انہیں نائب وزیر اعلیٰ مقرر کیا گیا تھا۔
Congress stakes claim to form government in Goa; writes to Governor to dismiss BJP-led govt which is in "minority" & call "single-largest party Congress to form govt".Also states in its letter, "any attempt to bring Goa under President's rule will be illegal & will be challenged" pic.twitter.com/EZ125NRO0a
— ANI (@ANI) March 16, 2019
واضح رہے کہ 40 ارکان پر مشتمل گوا اسمبلی میں کانگریس سب سی بڑی جماعت ہے اور اس کے پاس 14 ارکان ہیں، جبکہ بی جے پی کے پاس 13 ارکان ہیں۔ بی جے پی کو مہاراشٹروادی گومنتک پارٹی کے 3 ، گوا فارورڈ پارٹی کے 3 اور 3 آزاد ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔