ملت ٹائمز نے مسلمانوں کو دو محاذ پر ہوش مندی سے کام کرنے کا پیغام دیا ہے

مکرمی ایڈیٹر ملت ٹائمز!

ملت ٹائمز نے 17/ویں لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں کے رول کے حوالے سے بروقت پروگرام منعقد کرکے ملتِ اسلامیہ ہند کو صحیح راہ دکھانے کی جو کوشش کی ہے وہ تاریک رات میں منزل کی تلاش میں بھٹکتے مسافروں کو روشنی کی ایک کرن دکھانے کے مانند ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب کہ ہمارے ملک میں 17ویں لوک سبھا انتخابات کا بگل بج چکا ہے، ہر طرف شور ، گہما گہمی اور جوش کا سماں ہے۔ اس درمیان ہر پارٹی رائے دہندگان کو متأثر اور راغب کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ اس طرح کے ماحول میں عوام الناس کا بعض دفعہ تذبذب کا شکار ہونا بھی ایک فطری عمل ہے، کیونکہ مختلف نعروں اور دعوؤں کے بیچ ان کے لئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کس کا ساتھ دیں اور کس کا نہیں۔ ایسے میں صحیح اور صالح رہنمائی کی اہمیت دو چند ہو جاتی ہے اور یہ وہ موقع ہوتا ہے جب سماجی مصلحین، خدمت گار، مذہبی رہنماؤں اور میڈیا کو اہم کردار ادا کرنا ہوتا ہے۔ اس تناظر میں بلاشبہ ملت ٹائمز نے اپنے پروگرام کے ذریعے فرضِ کفایہ ادا کیا ہے۔
موجودہ پس منظر میں اگر حالات کا تجزیہ کیا جائے تو مسلمانوں میں ” اپنی اپنی ڈفلی اپنا اپنا راگ “ کا دور دورہ ہے، اسی وجہ سے معصوم لوگ نتیجے سے بے خبر تباہی کے دہانے کی طرف رواں دواں ہیں۔ اس نا گفتہ بہ حالات کا تقاضا ہے کہ ملت کے لئے کچھ کر گزرنے کا جذبہ رکھنے والے افراد آگے آئیں اور دل و دماغ کو بروئے کار لاتے ہوئے ملتِ اسلامیہ ہند کو متوقع تباہی سے بچانے کی وسعت بھر کوشش کریں۔ یقیناً ملت ٹائمز کی کی یہ کوشش اسی تقاضے کی زرین تکمیل ہے۔
ملت ٹائمز نے اپنے پروگرام کے ذریعے مسلمانوں کو دو محاذوں پر ہوش مندی سے کام کرنے کا پیغام دیا ہے۔
(۱) ووٹ کے حوالے سے عام لوگوں میں بیداری لانے اور رائے دہی کی فیصد میں مؤثر کن اور قابلِ ذکر اضافہ کے لئے تگ و دو ۔
(۲) لائق مسلم اور سیکولر امیدوار کے حق میں رائے دہی کے لئے لوگوں کو تیارکرنا اور نقصان دہ سیاست داں و سیاسی پارٹیوں سے دوری بنائے رکھنے پر عوام الناس کو آمادہ کرنا۔ یقیناً اگر ہم نے ملت ٹائمز کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ان دو محاذوں پر منصوبہ بند طریقے سے کام کر لیا تو ہم ملکی ذمہ داری کے ساتھ مذہبی ذمہ داری بھی ادا کر نے میں اپنی وسعت کے مطابق کامیاب ہوجائیں گے اورکسی نہ کسی حد تک ہم ملک میں سیاسی پکڑ بنانے میں مضبوط ہوجائیں گے ورنہ محرومیوں پر رونے کا ہمارا سلسلہ مزید دراز ہوجائے گا۔
خوشی اس بات کی ہے کہ ملت ٹائمز نے اپنے منظم اور با مقصد پروگرام کے ذریعے ملت کی خوابیدہ صلاحیتوں کو بیدار کرنے کا اہم فریضہ انجام دیا ہے۔ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ملت ٹائمز کے ذریعے روشن کی گئی شمع کی لو کو ہم مدھم نہ پڑنے دیں بلکہ اس کی روشنی کو بڑھانے کے ساتھ اس شمع سے مزید شمع روشن کرنے کا کام کریں۔ دعاء گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ملت ٹائمز کے ذمہ داروں کو مزید حوصلہ و توانائی عطاء فرمائے اور خزانۂ غیب سے ذرائع کی فروانی عطاء فرمائے۔ (آمین)
والسلام
مدثر احمد قاسمی
لکچرر :مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر،ممبئی
ڈائریکٹر: الغزالی انٹرنیشنل اسکول، ارریہ، بہار
ڈیلی کالم نگار: روز نامہ انقلاب، ممبئی