میرٹھ: (ملت ٹائمز) اتر پردیش میں ایک مسلم طالبہ کے ساتھ بی جے پی کی ٹوپی نہ پہننے پر تشدد کا معاملہ سامنے آیا ہے. ملت ٹائمز کو حاصل تفصیلات کے مطابق میڑھ کے ایک کالج کی 22 سالہ امم خان کالج کے ساتھیوں کے ساتھ آگرہ کے دورہ پر تھی. بس میں کل 55 طلبہ و طالبات تھے جس میں امم تنہا مسلمان تھی. امیہ کے شعبہ سے 4 افراد تھے جس میں دو لڑکے اور امم سمیت دو لڑکی تھی. راستے میں بس روک کر سبھی نے شراب پی اور بی جے پی کی ٹوپی خریدی. لڑکوں نے شراب پینے کے بعد امم خان سے بد تمیزی کی. جسمانی تشدد کا شکار بنایا اور ٹوپی پہننے کیلئے زبردستی کی جس سے اس نے انکار کیا اور وہاں سے نکلنے کی کوشش کی. امم خان نے یہ اطلاع ٹویٹ کرکے دی. انہوں اپنے دو ٹویت میں لکھا کہ کل یعنی 2 اپریل کو میں کالج ٹرپ پر آگرہ کیلیے نکلی جس میں 55 طلبہ و طالبات تھے اور چار میری فیکلٹی سے تھی. میں تنہا مسلمان تھی. ایک جگہ بس روک لر لڑکوں نے شراب پی اور بی جے پی کی ٹوپی خریدی اس کے بعد میرے ساتھ بد تمیزی کی اور ٹوپی پہنانا چاہا جس سے میں نے انکار کیا. امیہ نے یہ بھی لکھا ہے کہ جب یہ سب ہورہا تھا تو کالج کے دو ٹیچر بھی وہاں موجود تھے جنہوں نے کچھ نہیں کہا، نہ میری مدد کی اور نہ ہی لڑکوں کو روکا۔
https://twitter.com/UmamKhanam/status/1113314372024197120?s=19