ڈھاکہ،ملت ٹائمز ؍ایجنسیاں
بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مبینہ حملے کے کئی واقعات کے پیش نظر اس اقلیتی کمیونٹی کے لوگ چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوستانی حکومت ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بنگلہ دیش کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے۔بنگلہ دیش ہندو بدھسٹ عیسائی یونٹی کونسل کے جنرل سکریٹری اور حقوق انسانی کے مشہور کارکن رانا داس گپتا نے میڈیا سے کہاکہ بنگلہ دیش میں سب سے بڑی اقلیتی برادری نشانے پر ہے۔بنیاد پرست اور جماعتی طاقتیں بنگلہ دیش سے ہندوؤں کا خاتمہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ ہندو اکثریتی ملک ہونے کی وجہ سے ہندوستان کو کچھ کرنا چاہیے ۔ہمیں وزیر اعظم نریندر مودی سے بہت امیدیں ہیں۔انہیں اقدامات کرنے چاہئیں اور بنگلہ دیشی حکومت کے سامنے اس مسئلے کو اٹھانا چاہیے اور ہندوؤں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے ۔ہندو آشرم میں کام کرنے والے 60سالہ نترنجن پانڈے کو گزشتہ 10؍جون کو مشتبہ شدت پسندوں کی طرف سے بے رحمی سے قتل کر دیا گیا ہے ۔بنگلہ دیش میں سیکولر کارکنوں پر حملوں کے ضمن میں ہندو برادری سے چوتھے شخص کو نشانہ بنایا گیا ہے۔داس گپتا نے دعوی کیاکہ مذہبی اکثریت اور بنیاد پرست گروپ ہندو کمیونٹی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔دو سالوں سے مذہبی خاتمہ کی رفتار میں کافی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔اگر بنگلہ دیش بنیاد پرست ملک میں تبدیل ہوتا ہے تو براعظم ہندمیں استحکام کبھی حاصل نہیں کیا جا سکتا، لہذا اگر ہندوستان علاقے میں استحکام چاہتا ہے تو اسے ہمارے ملک میں اقلیتوں پر حملے کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئے۔