مراد آباد میں بی جے پی کارکنان نے کی الیکشن افسر کی پٹائی

 بی جے پی کارکنان کا کہنا ہے کہ الیکشن افسر ووٹروں کو سماجوادی پارٹی کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے کہہ رہے تھے اسی لیے اس کی پٹائی کی گئی۔ خبروں کے مطابق پولس نے الیکشن افسر کو بی جے پی کارکنوں سے بچایا۔

تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے درمیان اتر پردیش کے مراد آباد میں بی جے پی کارکنان کی غنڈہ گردی اس وقت عروج پر نظر آئی جب یہاں کے بوتھ نمبر 231 میں گھس کر انھوں نے ایک الیکشن افسر کی زبردست پٹائی کر دی۔ اس واقعہ کا ویڈیو خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے، جس میں صاف نظر آ رہا ہے کہ کچھ بی جے پی کارکنان الیکشن افسر کی پٹائی کر رہے ہیں اور وہاں موجود پولس اہلکار اگر انھیں نہیں بچاتے تو مزید پٹائی ہوتی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق بی جے پی کارکنان کا کہنا ہے کہ جس الیکشن افسر کی پٹائی ہوئی ہے، وہ ووٹروں سے سماجوادی پارٹی کے ’سائیکل‘ نشان والا بٹن دبانے کو کہہ رہا تھا۔ حالانکہ اس سلسلے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، لیکن بی جے پی کارکنان نے الیکشن افسر پر حملہ آور رخ اختیار کیا اور اسے برا بھلا کہا۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ پولس نے الیکشن افسر کو بی جے پی کارکنان سے بچا کر اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور ساتھ ہی کچھ لوگوں کو پولس حراست میں لیتی ہوئی بھی نظر آ رہی ہے۔ لیکن اس بات کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ واقعی کسی بی جے پی کارکن کو حراست میں لیا گیا ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ مراد آباد لوک سبھا سیٹ پر آج تیسرے مرحلے میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے اور لوگ بڑی تعداد میں گھروں سے نکل کر اپنا حق رائے دہی کا استعمال کرنے پولنگ بوتھ تک پہنچ رہے ہیں۔ اس سیٹ پر سماجوادی پارٹی سے ایس ٹی حسن، کانگریس سے عمران پرتاپ گڑھی اور بی جے پی سے کنور سرویش سنگھ انتخابی میدان میں ہیں۔