کانگریس لیڈر شعیب اقبال نے کہاکہ مسلم امیدوار کے سلسلے میں شیلادیکشت سے ہماری بات ہوئی تھی اور ہم نے انہیں خط بھی سونپا تھا
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
ہم اپنا امیدوار ہندومسلم کے نام پر نہیں اتارتے ہیں اور نہ ہی سماج میں کسی طرح کی تفریق کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے دہلی کی سابق وزیر اعلی اور دہلی کانگریس کی صدر شیلاد یکشت نے کیا ۔ملت ٹائمز نے ایک سوال کیا کہ دہلی کے چار مسلم ممبران اسمبلی نے ایک میٹنگ کرے کانگریس سے مطالبہ کیاتھاکہ دہلی کے سات لوک سبھاحلقوں میں سے کسی ایک پر کوئی مسلمان امیدوار اتارا جائے لیکن آپ نے اسے قبول کیا نہیں کیا جس کے جواب میں شیلاد یکشت نے کہاکہ ہم سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا ۔ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی کے ساتھ الیکشن 2019 کی سیریز کے تحت خاص بات چیت میں شیلادیکشت نے یہ بھی کہاکہ 2014 میں کانگریس کا جو ووٹ عام آدمی کو ٹرانسفر ہواتھا وہ اب دوبارہ ہماری طرف آگیاہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ دہلی میں ہماری لڑائی عام آدمی پارٹی اور کانگریس دونوں سے ہے ۔ کجریوال کام کرنے کے بجائے صرف بہانہ کرتے ہیں ۔ مکمل ریاست کے موضوع پر انہوں نے بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے وہیں سے یہ قانون پاس ہوگا لیکن حکومت پر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاہے اگر اچھی طرح سرکار چلائی جائے ۔
ملت ٹائمز سے فون پربات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر شعیب اقبال نے کہاکہ مسلم امیدوار کے سلسلے میں شیلادیکشت سے ہماری بات ہوئی تھی اور ہم نے انہیں خط بھی سونپا تھا ۔ملت ٹائمز کے انٹرویوکے بعد انہوں نے صفائی دیتے ہوئے کہاکہ ممکن ہے کہ شیلادیکشت جی بھول گئیں ہوں کہ کیوں کہ ان کی عمر زیادہ ہوچکی ہیں ۔
واضح ر ہے کہ کانگریس کے مسلم رہنما شعیب اقبال ۔آصف محمد خان ۔ چودھری متین احمد اور حسن احمد نے گذشتہ دنوں ایک میٹنگ کرکے کانگریس سے مطالبہ کیاتھاکہ دہلی کی سات لوک سبھا سیٹ میں سے کسی ایک پر مسلمان امیداور اتارا جائے ۔
شیلادیکشت دہلی کانگریس کی صدر ہیں اور شمال مشرقی لوک سبھا حلقہ سے وہ الیکشن بھی لڑرہی ہیں جہاں سے ان کے مقابلے میںبی جے پی کے ریاستی صدر منوج تیواری اور عام آدمی پارٹی کے ریاستی صدر لیپ پانڈے ہیں ۔